ڈاننگ ، ویتنام (آئی این پی ) چین کے صدر شی جن پھنگ جو کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں، اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک کے سرکاری دورے اور ایشیاء و بحرالکاہل اقتصادی تعاون تنظیم (ایپک ) کے 25ویں اکنامک لیڈرز اجلاس میں شرکت کیلئے جمعہ کو یہاں پہنچے ، وہ آج بعد دوپہر
دیر گئے ایپک کے سی ای او سربراہی اجلاس سے خطاب کرینگے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے رہنمائوں کے ساتھ غیر رسمی ملاقات کے علاوہ ایپک بزنس ایڈوائزری کونسل کے نمائندوں کے ساتھ بھی مذاکرات میں شریک ہو ں گے،ایپک تقریبات کے موقع پر چینی صدر پروگرام کے مطابق ہفتے کو دوسرے ممالک کے رہنمائوں کے ساتھ متعدد دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے،امسال ایپک اکنامک لیڈرز ویک ’’ نئی فعالیت کا قیام ،مشترکہ مستقبل کا فروغ ‘‘ کے عنوان کے تحت منایا جارہا ہے۔ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے سر کاری جریدہ ناہان ڈان میں شائع ایک دستخط شدہ مضمون میں صدر شی نے ایپک اجلاس کی زبردست کامیاب میزبانی کیلئے ویتنام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ چین ایشیاء اور بحرالکاہل میں مشترکہ ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرنیوالے انتہائی تعمیری اجلاس کا منتظر ہے، چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 19ویں قومی کانگریس کے بعد صدر شی کا یہ سمندر پار پہلا دورہ ہے،10سے11نومبر تک ڈاننگ میں ایپک اجلاس میں شرکت کے بعد وہ
12سے14نومبر تک ویتنام اور لائوس کا سرکاری دورہ کریں گے ، ایپک ایشاء بحرالکاہل کی بڑھتی ہوئی آزادی کے لیوریج کیلئے 1989ء میں قائم کیا جانیوالا علاقائی اقتصادی فورم ہے،ایپک کے فی الوقت 21رکن معیشتیں ہیں جن میں آسٹریلیا ، برونائی ،کینیڈا ، چلی ، چین ، چین کا ہانگ کانگ ، چین کا تائپی ،انڈونیشیا ، جاپان ، ملائیشیا ، میکسیکو ، نیوزی لینڈ ، پاپوا نیوگنی ، پیرو ، فلپائن ، روس ، سنگاپور ، جنوبی کوریا ، تھائی لینڈ ، امریکہ اور ویتنام شامل ہیں ۔