منگل‬‮ ، 28 مئی‬‮‬‮ 2024 

سعودی عرب میں ایک کھرب ڈالر کی خردبرد ہوئی ہے، اٹارنی جنرل

10  ‬‮نومبر‬‮  2017

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ ملک میں حالیہ عشروں کے دوران ایک کھرب ڈالر کی خردبرد ہوئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شیخ سعود المجیب نے کہا کہ ہفتے کی رات کو شروع ہونے والی انسدادِ بدعنوانی مہم کے تحت 201 افراد سے پوچھ گچھ کے لیے انھیں حراست میں لیا گیا ہے۔

انھوں نے ان افراد میں سے کسی کا نام نہیں لیا، تاہم اطلاعات کے مطابق ان میں شہزادے، وزرا اور بااثر کاروباری شخصیات شامل ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے سعودی عرب میں درجنوں شہزادوں، سرکاری عہدیداروں اور سرمایہ داروں کی گرفتاری کو سرکاری طور پر بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن سے منسلک کیا جا رہا ہے لیکن سعودی عرب کے حالات پر نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان کا خاندانی و کاروباری پس منظر ثابت کرتا ہے کہ ان میں سے بیشتر لوگ اپنے سیاسی نظریات اور خاندانی وابستگیوں کی وجہ سے گرفتار کیے گئے ہیں۔سعودی عرب کے اٹارنی جنرل شیخ سعود المجیب نے انسدادِ بدعنوانی مہم کے حوالے سے کہا کہ اس غلط کاری کے شواہد بہت مضبوط ہیں۔انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس پکڑ دھکڑ سے سعودی عرب میں عام مالیاتی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوں گی اور صرف ذاتی اکاؤنٹ ہی منجمد کیے گئے ہیں۔شیخ سعود المجیب نے کہا کہ حال ہی میں قائم کی جانے والی انسدادِ بدعنوانی کمیٹی، جس کے سربراہ 32 سالہ ولی عہد محمد بن سلمان ہیں، ‘بہت تیزی سے حرکت کر رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اب تک 208 افراد کو تفتیش کے لیے بلایا گیا، اور ان میں سے سات کو بغیر موردِ الزام ٹھہرائے چھوڑ دیا گیا ہے۔بدعنوان سرگرمیوں کا ممکنہ درجہ بہت بلند ہے۔ پچھلے تین سال میں ہونے والی تحقیقات سے ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ کئی عشروں کے دوران وسیع بدعنوانی اور خردبرد سے ایک

کھرب ڈالر مالیت کی رقم کا غلط استعمال ہوا ہے۔شیخ مجیب نے کہا کہ کمیٹی کے پاس اگلی تحقیقات کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہے اور اس نے منگل کے روز بعض بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ان لوگوں کی شناخت اور ان کے خلاف الزامات کے بارے میں دنیا بھر میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ سعودی قانون کے تحت ان

افراد کو مکمل قانونی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کریں گے۔اطلاعات کے مطابق حراست میں لیے جانے والے افراد میں شہزادہ الولید بن طلال، شہزادہ مطعب بن عبداللہ اور ان کے بھائی شہزادہ ترکی بن عبداللہ شامل ہیں جو ریاض صوبے کے گورنر رہ چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ٹینگ ٹانگ


مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…