اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سلمان تاثیر کی سب سے بڑی بیٹی سارہ تاثیر نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا کہ میں آپ کو اس دھوکے اور فراڈ کے بارے میں بتانا چاہتی ہوں جس کے تحت میری وراثت میرے والد صاحب کا بلند نام اور ان کی عمر بھر کی کمائی پر ڈاکا پڑا اور شہر یار تاثیر نے دھوکے اور فراڈ سے ڈیلی ٹائم کی پبلشرز شپ اپنے نام کر لی ، سارہ تاثیر نے کہا کہ یہ اس وقت کی بات ہے جب میرے والد کی ہلاکت ہوئی تھی اور ہم اس وقت غم و غصے کی حالت میں تھے،
اس موقع پر میری سوتیلی ماں آمنہ تاثیر نے ایک جعلی حلف نامہ بنوایا، اس پر انہوں نے میرے، میرے بھائی شان اور میری بہن صنم تاثیر کے جعلی دستخط کرکے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن پنجاب کے دفتر میں جمعکرا دیا، سارہ تاثیر نے کہا کہ اس پر ہمارے دستخط نہیں ہیں بلکہ جعلی دستخط ہیں، کوئی اندھا بھی دیکھ سکتا ہے کہ یہ ہمارے دستخط نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نیوز پیپرز اینڈ پبلیکیشنز آرڈیننس کے تحت کوئی بھی پبلشرز شپ کا لائسنس ٹرانسفر کیا جاتا ہے تو سارے لیگلائز کا موقع پر موجود ہونا ضروری ہوتا ہے اور ان سے دستخط لیے جاتے ہیں مگر ہمارے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا، ہمیں اس سازش کا کچھ پتہ نہیں تھا، جب ہم کو پتہ چلا تو ہم نے ڈی جی پی آر پنجاب سے رابطہ کیا اور انہیں سب کچھ بتایا لیکن انہوں نے اس بات کو گول کر دیا اور اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا، اس موقع پر سارہ تاثیر نے کہا کہ میں کچھ سوال ڈی جی پی آر پنجاب سے کرنا چاہتی ہوں، انہوں نے پہلا سوال کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سازش کا حصہ کیوں بنے، اس میں وہ غافل تھے یا وہ ملوث ہیں، اگر وہ غافل تھے تو جب انہیں پتہ چلا کہ یہ ہورہا ہے تو انہوں نے ایکشن کیوں نہیں لیا، انہوں نے پبلشرز شپ کی ٹرانسفر کو رد کیوں نہیں کیا، انہوں نے کوئی تفتیش کیوں نہیں کی، انہوں نے دوسرا سوال کرتے ہوئے کہا کہ شہر یار تاثیر جیسا انسان جس نے فراڈ سے نیوز پیپر جیسا ایمپائر جسے میرے والد نے بڑی محنت سے بنایا، اس پر قبضہ کر لیا، شہر یار تاثیر کو کیوں اجازت ہے کہ وہ روز نیوز پیپر شائع کر رہے ہیں، جس میں ان کو بہت سی سہولتیں حاصل ہیں، وہ اپنی پراجیکٹس کے مفت اشتہار چلا رہے ہیں اورلوگوں سے پیسہ وصول کر رہے ہیں، تیسرا سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ریگولیٹر کا کیا رول ہوتاہے کیا اس کا رول یہ ہوتا ہے کہ کسی کا فراڈ چھپائے؟