پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر معد نیا ت ضیا ء اللہ آفریدی نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرو یز خٹک کو کرپشن کا ٹیکنیکل ما ہر قرار دیتے ہو ئے کہا ہے کہ بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی )منصو بے میں ار بو ں روپے کی کرپشن کی جا رہی ہے کمیشن کی خا طر منصو بے کا ٹھیکہ نیب زدہ افراد کو دیا گیا ہے جنگلا بس سروس پر پا کستا ن تحریک انصا ف کے چیئر مین عمر ان خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا سیا ست کر رہے ہیں
68کروڑ روپے کے پو دے لگا نے کے بعد دوبارہ اکھا ڑ رہے ہیں صوبا ئی حکومت نے صو بے میں کرپشن کی تاریخ رقم کر دی ہے ایجوکیشن ، ہیلتھ، ٹور ازم اور دیگر ادارو ں میں اربو ں روپے کا کر پشن ہو رہا ہے صو بے کو بنی گا لہ سے ریمو رٹ کنٹرول کے زریعے چلا یا جا رہا ہے مو جو دہ حکو مت نے صو بے کو 15سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ وہ گزشتہ زوز پشاور پر یس کلب میں بہر مند تنگی کے ہمرا ہ پر یس کا نفرس کر رہے تھے۔ ضیا ء ا للہ آفرید ی کا کہنا تھا کہ عمر ان خان دوغلی پا لیسی پر عمل پیرا ہے بی آر ٹی کا ٹھکیہ انکو ٹھکیہدا رو ں کو دیا گیا ہے جنکے خلاف عمر ان خان خو د اسلام آباد میں کنٹینر پر چڑ ھ کر تقریریں کر رہے تھے ،صو بائی حکومت اس صو بے اور عوام کے ساتھ نا انصا فی اور جھوٹ دھو کہ دہی کی کو شش کر رہے ہے تاریخی میگا سیکنڈل جنگلا بس سروس کچکو ل اٹھا کر اربو ں روپے کا قر ض لیکر بنایا جا رہا ہے اور پختون قو م کو مقرو ض کیا جا رہا ہے انہوں نے بتایا کہ لا ہور اور اسلام آبادجیسے بڑے شہرو ں کیلئے 80،80بسیس جبکہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا اپنے کمیشن اور تیکنیکل کرپشن کر نے کی خا طر 400سے زائد بسسو ں کی منظور ی دی ہے انہوں نے وزیر اعلی پر الزاما ت عا ئد کر تے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلی نے سمری سے ڈیزل بسس کا ٹ کر کمیشن کے لیے مہنگی ترین ہا بر یڈ بسس خر یدنے کا حکم دیا ہے
انہوں نے بتایا کہ بیلن سو نا می ٹری پرا جیکٹ کے ہو تے ہو ئے پشاور میں پی ڈی اے کے فنڈز سے 68کروڑ روپے کے پو دے لگائے گئے جسکو بی آڑ ٹی منصو بے کے آغاز کر دوبارہ اکھاڑ دیا جا رہا ہے انہوں نے بتایا کہ بلین سو نا می ٹری میں اربو ں روپے کا کر پشن ہو ا ہے انہوں نے بتایا کہ ملک کی تاریخ میں سب سے زیا دہ کرپشن اور میر ٹ کی خلاف ورزیا ں اسی دور حکومت میں ہو ئی ہے اور پی ٹی آئی حکومت نے صو بے کو 15سال کیلئے پیچھے دکھیل دیا ہے انہوں نے محکمہ نیب اور چیف جسسٹس آف سپریم کو رٹ اور پشاور ہا ئی کو رٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ بی آڑ ڈی منصو بے سمیت دیگر ادارو ں میں ہو نے والے کرپشن کے خلاف تحقیقا ت کر ائی جائے ۔