منگل‬‮ ، 22 اپریل‬‮ 2025 

ہولوکاسٹ کے بیان پر امریکہ کی پولینڈ سے معذرت

datetime 20  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں تعینات امریکہ کے سفیر نے ہولوکاسٹ کے بارے میں ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے بیان پر پولش حکام کے احتجاج کے بعد معافی مانگ لی ہے۔امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی نے اپنے ایک مضمون میں کہا تھا کہ ہولوکاسٹ کے لیے جرمنی کے ساتھ پولینڈ کے لوگ بھی ذمہ دار ہیں۔ان کے اس بیان پر پولینڈ میں طوفان برپا ہوگیا اور پولینڈ کے صدر برونسلا کومورووسکی نے اس پر تنقید کرتے ہوئے ہوئے اسے پولینڈ کی ’توہین‘ قرار دیا۔پولینڈ نے امریکی سفیر کو طلب کرکے باضابطہ شکایت درج کی تھی۔خیال رہے کہ جیمز کومی نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع اپنے مضمون میں لکھا تھا کہ ’جرمنی، پولینڈ اور ہنگری اور بہت سے دوسرے مختلف جگہوں کے قاتل اور ان کے شریک کاروں کا خیال ہے کہ انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔’ان کا یہ یقین تھا کہ انھوں نے جو کیا وہ درست چیز تھی۔‘امریکی سفیر سٹیفن مل نے پولینڈ کے نائب وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ہولوکاسٹ کے لیے صرف اور صرف نازی ذمہ دار ہیں جس کے نتیجے میں دوسری جنگ عظیم کے دوران یورپ بھر میں 60 لاکھ یہودیوں کا قتل ہوا۔جیمز کومی نے اپنے مضمون میں ہولوکاسٹ کے متعلق جو باتیں لکھیں اس پر پولینڈ میں زبردست احتجاج ہوا،انھوں نے کہا: ’میں نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ہولوکاسٹ کے لیے پولینڈ کسی طرح بھی ذمہ دار ہے جیسے خیالات امریکہ کا موقف نہیں۔‘انھوں نے پولش زبان میں بات کرتے ہوئے کہا ’اس کے لیے تنہا نازی جرمنی ذمہ دار ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’اس بارے میں مجھے بہت سے کام ہیں اور بہت سی چیزوں کو درست کرنا ہے۔‘بہر حال انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس مضمون کا وسیع پیغام یہ تھا کہ بہت سے لوگوں نے یا تو نازیوں کا ساتھ دیا یا پھر ظلم کے خلاف بشمول امریکہ بہت کچھ نہیں کیا۔واشنگٹن پوسٹ نے گذشتہ روز ایک کالم شائع کیا ہے جس میں مسٹر کومی کے مضمون کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔نازیوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں کے لیے کنسنٹریشن کیمپ قائم کیے تھے،اس سے قبل پولینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ امریکہ کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا جائے گا اور باضابطہ شکایت درج کی جائے گی۔مسٹر کومی کے مضمون نے پولینڈ میں احتجاج کا طوفان کھڑا کر دیا۔صدر نے پولینڈ کے ٹی وی پر کہا کہ ’یہ بیان ان ہزاروں پولینڈ کے باشندوں کی توہین ہے جنھوں نے یہودیوں کی مدد کی۔‘وزیر اعظم ایوا کوپاکز نے کہا: ’جو لوگ تاریخ کو ایمانداری سے پیش نہیں کر سکتے ان کو میں کہنا چاہتی ہوں کہ پولینڈ دوسری جنگ عظیم کا مرتکب نہیں بلکہ اس کا شکار تھا۔ جو اس معاملے پر بات کرتے ہیں میں ان سے مکمل تاریخی معلومات کی امید کرتی ہوں۔



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…