بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نوازشریف کو سیکورٹی اور پروٹوکول کیوں دیاجارہاہے؟ حکومت کا واضح جواب سامنے آگیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ کوبتایا گیا ہے کہ ملا اختر منصور کو جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرنے والے اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کی گئی ہے ٗ ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو ملازمت سے برطرف کر دیاگیا ہے ٗ کئی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں ۔ بدھ کو سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر‘ اعظم سواتی‘ کامل علی آغا اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ ملا اختر منصور کو محمد ولی کے نام سے شناختی کارڈ جاری کیا گیا۔

ایف آئی اے نے اس واقعہ کے حوالے سے ایک ایف آئی آر بھی درج کی اور اس سلسلے میں گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں جس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کیا جاچکا ہے۔ بعض ملزمان ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد 65 ہزار شناختی کارڈز بلاک کئے گئے اور شناختی کارڈز کی باقاعدہ تفصیلات کی بڑی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔سینیٹر نہال ہاشمی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہاں روایت بن گئی ہے کہ احتجاج کے دوران قوانین کا خیال نہیں رکھا جاتا اور یہاں اس سے پہلے 124 دن کا ایک دھرنا دیا گیا تھا ٗکچھ دن پہلے ایک تنظیم کے کچھ ارکان نے چائنا چوک میں دھرنا دیا۔ وہ ڈی چوک تک آنا چاہتے تھے لیکن بات چیت کے بعد انہیں واپس بھجوایا گیا اب اسی تنظیم کا دوسرا دھڑا فیض آباد پہنچ چکا ہے جن کے ارکان کی تعداد تین سے ساڑھے تین ہزار ہے۔ ہم ان سے بات چیت کر رہے ہیں کہ وہ پریڈ گراؤنڈ میں چلے جائیں جو جگہ عدالت نے بھی مختص کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام اور لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اسلام آباد کی کچھ سڑکیں بند کی گئی ہیں لیکن ٹریفک کا ایک باقاعدہ پلان دیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں کسی کو احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ ہاؤس آنے تک بالکل نہیں روکا جاسکتا۔

وزارت اطلاعات کی طرف سے ایوان کو بتایا گیا کہ 2014ء میں پیمرا نے ایس ٹی وی لائسنسز کے اجراء کی درخواستوں کے لئے اشتہارات شائع کرائے۔ پی بی اے نے سندھ ہائیکورٹ میں پیمرا کے اشتہارات کے خلاف درخواست دائر کی اور نئے چینلز کو لائسنس کے اجراء کے معاملے پر حکم امتناعی حاصل کیا۔ پی بی اے کی درخواست کو نمٹا دیا گیا تاہم ایم/ایس سپر ویژن (پرائیویٹ لمیٹڈ) کو نئے لائسنسوں کے اجراء سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا حکم امتناعی ابھی تک لاگو ہے اور ابھی تک ٹی وی چینلوں کو کوئی لائسنس جاری نہیں کیا گیا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ملک میں 6 مختلف تنظیموں اور ان کے سربراہوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کی جارہی ہے، کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکنا اور ایسے معاملات کے سلسلے میں اقدامات کرنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے اور صوبائی حکومتوں کو اس کا اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کو کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا اختیار ہے۔ وزارت داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کے حوالے سے رپورٹس موصول ہوتی رہتی ہیں جن سے نیکٹا اور صوبائی حکومتوں کو باخبر رکھا جاتا ہے۔

اب تک ملک میں منفی سرگرمیوں میں ملوث 65 تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے اور انہیں کالعدم قرار دیا گیا ہے تاہم ہم کسی بھی تنظیم کے خلاف اپنے قانون کے مطابق مکمل تحقیقات کے بعد کارروائی کرتے ہیں۔ صرف عالمی اداروں کی رپورٹس پر ایکشن نہیں لیا جاتا۔ دو تین تنظیموں کے خلاف اقوام متحدہ میں بھی قراردادیں آئی تھیں۔ ان کی نگرانی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا یا وزارت داخلہ کو ملنے والی کسی بھی رپورٹ کی متعلقہ صوبے سے دوبارہ تصدیق کرائی جاتی ہے۔ ایک تنظیم نے دو بار اپنا نام تبدیل کیا اور پھر سیاسی جماعت اور فلاحی ادارہ بننے کی کوشش کی تاہم اس پر پابندی لگا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف کامیابی اور ناکامی اجتماعی ہوگی اس کے لئے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کسی کالعدم تنظیم کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اچھی اور بری تنظیم میں کوئی تمیز نہیں کی جارہی۔ ملکی مفاد اسی میں ہے کہ قوانین پر مکمل عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی سکیورٹی پر تنقید کرنے والوں کو ویڈیوز پر جانے کی بجائے حقائق جان لینے چاہئیں۔ نواز شریف نے دہشتگردی کے خلاف جنگ سب سے آگے بڑھ کر لڑی ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ بھی انہوں نے شروع کیا ہے۔

بعض لوگ وزراء اور مشیروں کے ان کے ساتھ عدالت جانے پر تنقید کرتے ہیں‘ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وزیر اور مشیر پہلے پارٹی کارکن ہیں۔ اگر وہ پارٹی قیادت کے ساتھ کھڑے نہیں ہونگے تو پارٹی میں رہنے کا انہیں کیا حق ہے۔ میں بھی اپنے قائد کے ساتھ عدالت میں کھڑا ہوتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سکیورٹی دینا ہمارا فرض ہے۔ سابق صدر آصف زرداری کو بھی خطرات ہیں۔ انہیں بھی اسی طرح سکیورٹی دی جاتی ہے۔ سکیورٹی اور پروٹوکول میں فرق ہوتا ہے۔ ایک سابق وزیراعظم اس وجہ سے شہید ہوئیں کہ انہیں کم سکیورٹی دی گئی تھی۔

اگر کسی دوسرے رہنما کو بھی سیکیورٹی کی ضرورت پڑی تو ہم دیں گے۔ نواز شریف کو سیکیورٹی دے رہے ہیں اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ارکان کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ ان کے بچے بھی سبزی خریدنے جاتے ہیں تو رینجرز کی ایک گاڑی بھی ان کے ساتھ ہوتی ہے تاہم جے آئی ٹی کے ارکان کو سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں انہیں سیکیورٹی دی جائے گی اور اضافی سکیورٹی واپس لے لی جائے گی۔اجلاس کے دور ان سینٹ میں پٹرولیم اور گیس اتھارٹی صوبائی نگرانی سے علیحدہ کرنے سے متعلق تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرلی گئی

اس سلسلے میں سینیٹر مختار عاجز دھامرہ اور سسی پلیجو کی تحریک التواء کی منظوری کا معاملہ بھی شامل تھا جسے بحث کے لئے منظور کرلیا گیا۔سینٹ میں دستور (ترمیمی) بل 2017ء سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے قانون کی رپورٹ پیش کردی گئی ٗسینیٹر عائشہ رضا فاروق نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ پاکستان میں تیل کے شعبے کو درپیش مسائل سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی خصوصی رپورٹ ایوان بالا میں پیش کردی گئی ٗ سینیٹر تاج محمد آفریدی نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینیٹر فرحت اللہ بابر کے نکتہ اعتراض کے جواب میں انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا کہ یہ یونیورسٹی ایک ایکٹ کے تحت قائم کی گئی لیکن اس کے رولز بروقت نہیں بن سکے جس کی وجہ سے ایک سقم رہ گیا تھا تاہم اکیڈمک کونسل اور سنڈیکٹ کے الیکشن کے لئے تمام لیکچررز اور پروفیسرز سے زبانی رائے لے کر الیکشن کا عمل مکمل کیا گیا اور اس کے خلاف حکومت اور ایچ ای سی کو کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں ملی۔ رولز بننے کے بعد جولائی 2017ء میں اکیڈمک کونسل اور سنڈیکٹ کے الیکشن اب کرا دیئے گئے ہیں اور یہ الیکشن ایکٹ کے مطابق ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…