جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

اسحاق ڈار کی بیماری مشکوک،گرفتاری کاحکم،عدالت نے بیماری کی حقیقت جاننے کیلئے بڑا قدم اُٹھالیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے استثنیٰ سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے وزیر خزانہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو برقرار رکھا ہے۔احتساب عدالت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں اسحاق ڈار کی وکیل عائشہ حامد نے استثنیٰ اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ پاور آف اٹارنی کی دستاویز فارن آفس سے تصدیق کیلئے بھیجی ہیں ٗ

میرے موکل پہلے ڈاکٹر کی رپورٹس اور اینجیو گرافی سے مطمئن نہیں، وہ دوسرے ڈاکٹر کے پاس تشخیص کیلئے جارہے ہیں لہذا تب تک یہ کیس نمائندے کے ذریعے چلایا جائے۔اسحاق ڈار کی وکیل عائشہ حامد نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کا نمائندہ ہی اسحاق ڈار کی بھی نمائندگی کرے گاٗ نمائندہ ظافر خان ترین کو اسحاق ڈار نے مقرر کیا ہے ٗ اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ دفتر خارجہ سے تصدیق کے بعد عدالت پہنچی جس کے بعد نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسحاق ڈار کے پہلے 2 مرتبہ قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے،اسحا ق ڈار کے ضامن بھی عدالت میں نہیں آئے،اسحاق ڈار عدالت میں حاضر ہوں، پھر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔سحاق ڈار کے وکلاء نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کو ڈاکٹروں نے سفر سے منع کیا ہے، میڈیکل رپورٹ میں اسحاق ڈار کو دل کا عارضہ بتایا گیا جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ میڈیکل رپورٹ 6 نومبر کی ہے،کیا ای سی جی اور باقی عمل مکمل نہیں ہوا۔ اسحاق ڈار کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کو لندن میں استثنیٰ نہیں، عام آدمی کی طرح قطار میں لگنا پڑتا ہے۔احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اسحاق ڈار ایک مرتبہ عدالت پیش ہوں پھر ان کا میڈیکل بھی کرایا جائیگا ٗ دیکھیں گے اسحاق ڈار کوکیا بیماری ہے،

کہیں بھاگ تو نہیں رہے جس پر اسحاق ڈار کے معاون وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈاربھاگ نہیں رہے ٗجج احتساب عدالت محمد بشیر نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کے ضامن کہاں ہیں جس پر وکیل اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ عدالت نے آج ضامن کو طلب نہیں کیا لہذا آئندہ کے لیے نوٹس جاری کر دیا جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ ضامن کو ہدایت کی گئی تھی کہ آج اسحاق ڈار کی حاضری کو یقینی بنائے تاہم اس مرتبہ تو خود ضامن بھی پیش نہیں ہوا۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈار کے استثنیٰ سے متعلق درخواست پر نیب کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وزیر خزانہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسحاق ڈار آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے توضمانتی مچلکے ضبط کیے جاسکتے ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…