ریاض(آئی این پی) سعودی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم تارکین پر لاگو فیملی فیس کی وصولی ملتوی نہیں کی گئی، اس حوالے سے گردش کرنے والی اطلاعات بے بنیاد ہیں، مالیاتی توازن پر عمل درآمد میں ترامیم ہوسکتی ہیں۔وزارت خزانہ نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر یہ اطلاع کئی روز سے جنگل
کی آگ کی طرح پھیلی ہوئی تھی کہ سعودی حکومت نے فیملی فیس 3 برس کے لئے ملتوی کردی ہے۔ وزارت خزانہ نے توجہ دلائی کہ ابھی تک اس نے ملتوی کرنے کی بابت کوئی اعلان نہیں کیا۔ اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔ وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدعان کے حوالے سے جو اطلاع دی جا رہی ہے، وہ غلط ہے۔مالیاتی توازن پروگرام میں ترامیم کا امکان ہے۔ جن کا اعلان بجٹ 2018 کے موقع پر کیا جائے گا۔ محمد عبداللہ الجدعان نے کہا ہے کہ 2020 تک مالیاتی توازن کا حصول ہدف نہیں۔ اصل مقصد پائدار مالیاتی اصلاحات ہیں۔ مالیاتی توازن کا ہدف 2023 تک حاصل کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحیی نے بتایا کہ غیر ملکیوں کے زیر کفالت افراد سے مقرر فیس کی وصولی بند کرنے کی ہمیں کوئی ہدایت کہیں سے نہیں ملی۔ محکمہ پاسپورٹ نے بھی اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔ وزارت خزانہ نے ذرائع ابلاغ سے پر زور اپیل کی کہ وہ سرکاری پالیسی سے متعلق کوئی بھی بات وزارت سے رجوع کئے بغیر شائع نہ کریں۔سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں سکونت پذیر تمام غیر ملکیوں کو ایک پھر ہدایت کی ہے کہ وہ اقامے کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ھویہ مقیم میں آن لائن توسیع ابشر اور مقیم پر جا کر کرا لیں۔محکمہ پاسپورٹ نے خبردار کیا کہ اقامہ کی مدت ختم ہونے کی صورت میں وہ محکمہ پاسپورٹ کی
کسی بھی سروس سے استفادہ نہیں کر سکیں گے۔ اقامے میں بروقت توسیع نہ کرانے پر جرمانہ بھی ہو گا۔تمام غیر ملکی کہیں بھی آتے جاتے وقت ھویہ مقیم کارڈ اپنے ہمراہ ضرور رکھیں۔ اسکی حفاظت ضرور کریں۔ کسی
کے پاس رہن نہ رکھیں۔ کسی غیر متعلقہ کام کیلئے استعمال نہ کریں۔ اقامہ ختم ہونے کی تاریخ نیشنل انفارمیشن سینٹر سے رابطہ کرکے دریافت کرلیں۔ جوازات بھی آخری تاریخ سے قبل ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کرنے لگا ہے۔