جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

بس مجھے اتنا بتا دو کہ تم آخر چراتے کیا ہو؟

datetime 25  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک چوکیدار کسی شاہ کے پاس اس ذمہ داری پر مامور تھا کہ تمام ملازمین پر نظر رکھے تاکہ محل سے وہ کوئی چیز چوری کرکے نہ لے جا سکیں۔ ایک روز اس نے تلاشی کے دوران ایک نئے ملازم کے ہاتھ میں چھوٹا سا صندوق دیکھا تو کرختگی سے پوچھا کہ ’’کیا ہے اس صندوق میں؟‘‘ ملازم نے منمنا کر کہا کہ اس میں محل کے بچے ہوئے کچھ باسی چاول ہیں۔ چوکیدار نے بدستور کرخت لہجے میں کہا کہ ’’اس صندوق کوکھول اور تلاشی دے‘‘

چنانچہ ملازم نے صندوق کھول کر دکھایا۔ اس میں واقعی باسی چاول تھے۔ اگلے روز پھر قطار میں صندوق پکڑے کھڑا تھا، چوکیدار نے پھر تلاشی لی تو وہی باسی چاول برآمد ہوئے۔ تیسرے، چوتھے، پانچویں روز بھی یہی ہوا۔ چوکیدار کے دل میں بدستور شک تھا کہ کچھ تو غلط ہے چھٹے روز چوکیدار نے بہت ہی باریکی سے تلاشی لی۔ صندوق کی لکڑی بھی کریدی، ٹھوک پٹخ کر بھی دیکھا مگر کیا نکلنا تھا؟ نکلے تو صرف وہی باسی چاول۔ ساتویں دن حسب معمول ملازم صندوق کے ساتھ کھڑا تھا۔ اس نے ملازم کو کونے میں بلایا اور نہایت بے چارگی سے مخاطب ہوا کہ ’’دیکھو مجھے تجربے کی بنیاد پر یقین ہے کہ تم کچھ چراتے ہو مگر میں کوشش کے باوجود نہیں معلوم کرپایا کہ وہ ہے کیا؟ میں تمہیں زبان دیتا ہوں کہ تمہیں نہ گرفتار کروں گا نہ کسی سے شکایت لگاؤں گا۔ بس مجھے اتنا بتا دو کہ تم آخر چراتے کیا ہو؟‘‘ ملازم نے مسکرا کر چوکیدار کے کان میں سرگوشی کی۔ ’’صاحب میں۔۔۔ میں صندوق چراتا ہوں!‘‘ قارئین آپ اسے حکایت کہیں، کہانی کہیں یا پھر لطیفہ۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ لوگ ہمارے سامنے چوری کر رہے ہوتے ہیں اور ہمیں پتہ ہی نہیں چلتا اور جب پتہ چلتا ہے تب بہت دیر ہو جاتی ہے اسی طرح ہمارے قومی خزانے کو بھی دونوں ہاتھوں سے ہماری آنکھوں کے سامنے لوٹا جا رہا ہے اور ہمیں نظر نہیں آ رہا لیکن پتہ ضرور ہے کہ مال لوٹا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…