بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

چوروں کی دو قسمیں ہیں

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چوروں کی دو قسمیں ہیں، عام چور اور سیاسی چور،عام چور آپ کا مال، آپ کا بٹوہ، آپ کی گھڑی اور آپ کا موبائل فون وغیرہ چھین لیتے ہیں۔ سیاسی چور آپ کا مستقبل، آپ کے خواب، آپ کا عمل، آپ کی تعلیم، آپ کی صحت، آپ کی مسکراہٹیں چھین لیتے ہیں۔ لیکن خیال رہے ان میں ایک عجیب و غریب بنیادی فرق ہوتا ہے۔ پہلا یہ کہ عام چور آپ کا انتخاب کرتا ہے اور دوسرا یہ کہ سیاسی چوروں کا انتخاب آپ خود کرتے ہیں۔

امریکہ کا صدر اوبامہ اپنے دور صدارت میں فائیو سٹار ہوٹل کی لابی میں بیٹھا تھوڑی دیر بعد ہونے والی میٹنگ سے خطاب کی تیاری کر رہا تھا، اس وقت اچانک ایک پاکستانی ویٹر اس کے قریب آیا اور کہنے لگا، ’’سر میں پاکستانی ہوں میرا نام سمیر ہے، میں نے اور میرے ملک نے آپ کی بہت تابعداری کی ہے مجھے آپ سے چھوٹی سی مدد درکار ہے‘‘ جس پر صدر اوبامہ نے نرم لہجے میں کہا ’’بتاؤ، میں تمھارے لیے کیا کرسکتا ہوں‘‘ ویٹر نے کہا، ’’سر بات یہ ہے کہ تھوڑی دیر بعد ایک پاکستانی لڑکی مجھ سے ملنے والی ہے، جب وہ میرے پاس آئے تو ذرا اس پر رعب ڈالنے کے لیے آپ مجھے ’’ہیلو سمیر‘‘ کہہ دیجئے گا‘‘ جس پر صدر اوبامہ نے راضی ہوتے ہوئے کہا ’’اوکے، نو پرابلم‘‘ تھوڑی دیر بعد لڑکی آئی سمیر کے پاس بیٹھی اور اوبامہ نے زور سے ہاتھ ہلا کر سمیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’ہیلو سمیر‘‘، سمیر نے مڑکے اوبامہ کو دیکھا اور کہا ’’دفع ہوجاؤ! دیکھتے نہیں میں مصروف ہوں‘‘…! ایک افریقن اپنی فیملی کے ساتھ جنگل میں رہتا تھا، ایک دن اُسے جنگل سے ایک شیشہ ملا، وہ سمجھا کہ اُس کے باپ کی تصویر ہے، وہ اُسے اپنے ساتھ گھر لے آیا اور روز وہ اُس شیشے سے باتیں کرتا تھا، اُس کی بیوی کو شک ہوا، ایک دن شوہر کی غیر موجودگی میں اُس نے شیشہ نکالااور اپنا عکس دیکھ کر بولی ’’اچھا تو یہ ہے وہ کلموہی جس سے میرا شوہر روزباتیں کرتا ہے‘‘

اُس نے شیشہ اپنی ساس کو دکھایا تو ساس بولی، ’’چڑیل کی عمر دیکھو اور کرتوت دیکھو‘‘۔ ایک بادشاہ نے فرضی دوزخ بنائی تاکہ اپنے دشمنوں کو سزا دے سکے۔ ایک دن بادشاہ دوزخ کے دورے پر گیا تاکہ دیکھ سکے کہ اُس کے دشمن کتنی تکلیف میں ہیں۔ بادشاہ نے دیکھا کے دوزخ میں ایک طرف کچھ لوگ موج مستی اورہلے گُلے میں مصروف ہیں۔ بادشاہ نے دوزخ کے دروغے سے پوچھا،یہ کون لوگ ہیں؟ دروغہ پریشانی سے بولا ’’حضور یہ لاہوریئے ہیں‘‘۔ ان کم بختوں کو ایک تو لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گرمی نہیں لگتی، دوسرا کسی بھی ماحول میں ایڈجسٹ ہو کر موج میلہ شروع کر دیتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…