پشاور(این این آئی)جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے چترال کا دورہ کیا،سفیر نے بغیر کسی پروٹول کے چترال کے بازاراورگلی محلوں میں چہل قدمی کی جبکہ خریداری بھی کی ۔جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے چترال کا دورہ کیا،سفیر نے بغیر کسی پروٹول کے چترال بازاراورگلی محلوں میں چہل قدمی کی اورلوگوں سے گھل مل گئے ،جرمن سفیر نے چترال کے بازار سے فروٹ خریدار جبکہ چترالی ٹوپی اور چغہ بھی خریدا،مارٹن کوبلر نے
وادی کالاش کا دورہ اور کالاش برادری سے ملاقات بھی کی،مارٹن کوبلر نے چترال کی شاہی مسجد کے خطیب خلیق الزمان سے بھی ملاقات کی۔جرمن سفیر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف دہشتگرد ملک ہونے کا پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے جبکہ حقیقت میں پاکستان ایک پر امن ملک اور یہاں کے باسی انتہائی مہمان نواز ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جرمن سفیر ٹرین کا سفر کرتے ہوئے گوجرانوالہ پہنچے تھے۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں ایوان صعنت و تجارت کے عہدیداروں سے خطاب میں جرمن سفیر نے کہا تھا کہ ٹرین سفیر کرنے کا مقصد دنیا کے تمام کاروباری حضرات کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان کاروباری سرگرمیوں سمیت ہر لحاظ سے محفوظ ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کے مابین پرانے اور مضبوط تجارتی تعلقات موجود ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے چیمبر اور سفارتخانے دونوں کلیدی کردار ادا کریں۔انہوں نے بتایا کہ میری پاکستان میں تعیناتی کو ابھی صرف پانچ ہفتے ہوئے ہیں اور اسلام آباد سے باہر یہ میرا پہلا دورہ ہے لہٰذا میں آپ سے سیکھنے کیلئے آیا ہوں۔ پاکستان میں نوجوانوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے جرمن حکومت آپ کی مدد کرنا چاہتی ہے۔پاکستان میں بالعموم سیکیورٹی خدشات کی بنا پر سفارت کار اور غیرملکی مہمان سخت سیکیورٹی میں بلٹ پروف گاڑیوں میں سفر
کرنا پسند کرتے ہیں، لیکن جرمن سفیر کے اس طرح پاکستانی ٹرین میں سفر کرنے کو بہت سراہا جارہا ہے ،عام لوگوں کا کہنا ہے کہ جرمن سفیر کے اس اقدام سے پاکستان میں غیرمحفوظ ہونے کا بین الاقوامی تاثر زائل ہوسکے گا۔
walking the streets of #chitral. bought delicious pomegranates and more importantly I finally got my chitrali topi. pic.twitter.com/xPV1wprzSs
— Martin Kobler (@KoblerinPAK) October 16, 2017
لاہور کے باذار کی سیر کرتے ہوئےکچھ کیلے خریدے. پاکستانی پھل بہت لذیذ ہیں. pic.twitter.com/JR4TSNQa4t
— Martin Kobler (@KoblerinPAK) September 7, 2017
بلوچستان میں مزار پر حملے کے بعد میں صوفی مزار پر متاثرین کی یادگار میں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے گیا. pic.twitter.com/6cJmsp94Ad
— Martin Kobler (@KoblerinPAK) October 9, 2017