جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چہرے پرڈمپلز کیوں پڑتے ہیں،حیران کن وجہ سامنے آگئی

datetime 22  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چہرے پر ڈمپل کسے اچھے نہیں لگتے ؟ڈمپل آخر کیوں پڑتے ہیں ،ایسا کیوں ہے کہ آخر بہت ہی کم لوگوں کے چہروں پر یہ ڈِمپل مسکراہٹ کے دوران نظر آتے ہیں۔آخر اس کی وجہ کیا ہے؟تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس حوالے سے سائنس خود بھی کوئی واضح رائے نہیں رکھتی بلکہ اس معاملے پر تقسیم نظر آتی ہے۔ویسے تصور کیا جاتا ہے کہ یہ ڈِمپل جینیاتی اثر کے باعث ہوتے ہیں، یعنی اگر والدین کے

چہروں پر یہ ڈمپل ہوں تو بچے کی خوبصورتی بھی اس سے بڑھ جاتی ہے۔ تاہم کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ درحقیقت چہرے کے مسلز میں آنے والا نقص ہے، جسے zygomatic مسل کے اسٹرکچر میں آنے والا نقص بھی کہا جاسکتا ہے۔یہ وہ بڑا مسل ہے جو چہرے کے سائیڈ میں ہوتا ہے، ڈِمپل کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ یہ مسلز کو تقسیم کردیتے ہیں جو کہ عام طور پر ایک پیس میں ہوتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس کا فائدہ کیا ہوتا ہے ؟ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ چہرے کے یہ گڑھے ارتقائی مراحل سے گزرے ہیں اور اس سے انسانوں کو اپنے چہرے کے تاثرات سے دوسروں سے ابلاغ کا راستہ ملا ہے۔ چہرے پر پڑنے والے ڈِمپل سے لوگوں کو اپنی مسکراہٹ پر توجہ حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے اور خوشی کا اظہار بھی آسان ہوجاتا ہے اور ہاں یہ ڈِمپل قدرتی ہوتے ہیں انہیں کسی ٹیکنالوجی یا کسی اور طریقے سے چہرے پرنہیں لایا جا سکتا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…