کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ اور کراچی سے تعلق رکھنے والے قانونی ماہرین اورسینئر عہدیداران نے کہا ہے کہ بریکزٹ Brexit کے بعد کی صورت حال میں برطانیہ منتقل ہونے کے خواہش مندپاکستانیوں کو مزید مواقع ملیں گے۔ برطانیہ پاکستانیوں کے لیے ایک پسندیدہ ملک بنتا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عالمی امیگریشن لاء فرم، ڈیوائزرزلاء چیمبرزکے کسٹمر سروسز منیجر شیزاد رفیق نے ہفتے کو نجی ہوٹل میں ” موو ٹو یو کے۔ امیگریشن سیمینار” سے خطاب اور بعد میں میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے کیا۔
سیمینار میں برطانیہ کے خواہش مند بزنس کمیونٹی کے افراد، فیمیلیزاور طالب علموں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شیزاد رفیق نے کہا کہ امریکہ اور دیگر ممالک کے مقابلے میں برطانیہ میں امیگریشن قوانین کافی نرم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیوائزرز لاء چیمبرز امیگریشن سروسز کمشنرکے رکن کے طور پر 100 فیصد کامیابی کے ساتھ قانونی خدمات فراہم کرتی ہے۔ ڈیوائزرز لاء چیمبرزکواجازت ہے کہ وہ کلائنٹس کے خلاف ہائی کمشنر کے فیصلے کو چیلنج کر سکے کیونکہ برطانیہ کے امیگریشن قوانین میں یہ ایک بہت پیچیدہ مسئلہ ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ادارہ اسلام آباد، کراچی ، حیدرآباد اور فیصل آباد سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں ایسے سیمینار منعقد کر کے برطانیہ میں مستقل سکونت کے خواہش مند افراد کو آگاہی اور خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے کراچی، فیصل آباد اور دبئی میں ان کے دفاتر بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بہت جلد ٹورنٹو کینیڈا میں بھی اپنا دفترقائم کر دیں گے۔ شیزاد رفیق نے بتایا کہ وہ برطانیہ، نیوزی لینڈ، کینیڈا، آسٹریلیا اور یورپی ممالک کے لیے اپنی مکمل خدمات فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کی امیگریشن کے لیے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور وہ لائسنس یافتہ واحد امیگریشن لاء فرم ہیں جو ویزا سروسز کے بعد بھی لوگوں کے مسائل مستقل بنیادوں پر حل ہونے تک انہیں خدمات فراہم کرتے ہیں۔