لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں 80فیصد فنکار اچھی اور پڑھی لکھی فیملی سے تعلق رکھتے ہیں ، شوبز میں ایک دوسرے پر تنقید کا سلسلہ بڑا طویل ہے اور آج بھی بہت سے لوگ حسد کی وجہ سے ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہیں ،خواتین اداکاراؤں کے لئے شوبز میں کام کرنا زیادہ مشکل ہے اور خاص طور پر ان کے لئے جو شادی شدہ اور جن کے بچے بھی ہیں۔
انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ خدا نے عورتوں کو زیادہ قوت عطاء کی ہے جو شوبز سمیت دیگر شعبہ زندگی میں اپنی صلاحیتیں منوانے کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کی پرورش اور گھریلو امور کی ذمے داریاں بھی بخوبی انداز میں ادا کرتی ہیں ، مجھ سمیت ثمینہ احمد ، روبینہ اشرف ، ٹینا سمو ، صباء پرویز ایسے اداکارائیں ہیں جنہوں نے شوبز میں کام کرنے کے ساتھ اپنے بچوں کی بہترین پرورش بھی کی اور ساتھ شوبز سے بھی تعلق رکھا اور یہ سلسلہ آج بھی برقرار ہے۔ بشریٰ انصاری نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ بعض لوگ کسی اداکارہ یا ماڈل کے بارے میں ایسی گمراہ کن باتیں لکھ دیتے ہیں جس سے اس کا جینا مشکل ہو جاتا ہے اس کی بڑی مثال قندیل بلوچ ہے جس کو بلا وجہ اتنی ہائیٹ دی گئی ، قندیل بلوچ کے قتل کے پیچھے جن لوگوں کا ہاتھ ہے ان کو قیامت کے روز جواب دینا ہو گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خدا کا شکر ادا کرتی ہوں کہ میں نے بہت سی رکاوٹوں کے باوجود بڑی خوشگوار اور اطمینان کی زندگی بسر کی جس میں میری فیملی نے مجھے بڑا سپورٹ کیا۔