اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے معروف کالم نگار و تجزیہ کار جاوید چوہدری نے اپنے کالم ’زیرو پوائنٹ‘میں خوفناک داستان کے عنوان سے انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان اس وقت حقیقتاً خطرات کا شکار ہے‘ امریکا افغانستان میں داعش کو جمع کر رہا ہے‘ داعش کےلئے افغانستان کے بارڈر کھل چکے ہیں‘ یہ لوگ عراق‘ ترکی اور شام سے دھڑا دھڑ افغانستان پہنچ رہے ہیں‘
داعش کے جوانوں کو پانچ سو ڈالر ماہانہ تنخواہ بھی دی جارہی ہے‘ ہتھیار بھی‘ پناہ بھی‘ خوراک بھی‘ کپڑے بھی اور ٹریننگ بھی‘ افغانستان میں داعش کا باقاعدہ ریڈیو سٹیشن موجود ہے‘یہ سٹیشن جلال آباد میں امریکا کے فوجی اڈے کے اندر قائم ہے اور اس کی نشریات افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں بھی سنی جاتی ہیں‘ داعش پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں سے نئے نوجوان بھی بھرتی کر رہی ہے‘ امریکا مستقبل میں ان سے دو کام لے گا‘ یہ ان لوگوں کو طالبان کے خلاف استعمال کرے گا‘ داعش طالبان کو مارے گی‘ یہ طالب علاقوں پر قبضہ کرے گی اور آخر میں امریکا ان سے یہ علاقے لے لے گا‘ دوسرا امریکا داعش کو پاکستان میں استعمال کرے گا‘یہ لوگ پاکستان کو اندر سے کھوکھلا کرنے کی کوشش کریں گے‘ آپ کو یاد ہو گا صدر ٹرمپ نے اگست میں 3900 امریکی فوجی افغانستان بھجوانے کا اعلان کیا تھا‘ ان میں سے ایک دستہ داعش کی پرورش کےلئے افغانستان پہنچا‘ پاکستان کے باغی گروپ بھی افغانستان میں موجود ہیں‘ یہ گروپ را کے قبضے میں ہیں اور یہ بھی داعش میں شامل ہو رہے ہیں لہٰذا افغانستان میں پاکستان کے خلاف ایک خوفناک فوج تیار ہو رہی ہے‘ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن اور وزیر دفاع جیمز میٹس پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں‘یہ حقانی نیٹ ورک کے نام‘ پتے
اور اکاؤنٹس کی تفصیل ساتھ لا ئیں گے‘ یہ ہمیں ”ڈیڈ لائین“بھی دیں گے‘ ہم نے اگر امریکا کی بات نہ مانی توپاکستان پر ہر قسم کا دباؤ ڈالا جائے گا‘ ہماری امداد بھی بند ہو گی‘ہم پر محدود سفارتی پابندیاں بھی لگیں گی اور داعش جیسی تنظیمیں بھی متحرک ہو جائیں گی‘ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر خارجہ خواجہ آصف دونوں مستقبل کے ان خطرات سے واقف ہیں۔