اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سنجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے دہشت گردوں سے مبینہ تعلق رکھنے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی 37 ارکانِ پارلیمنٹ کی جعلی فہرست اپنے پروگرام میں نشر کر نے والے اینکر ارشد شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے پروگرام میں اس فہرست کو نشر کرنے سے قبل تین مرتبہ وزیراعظم ہاؤس اور صحافتی ذرائع سے کراس چیک کروایا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے معاملات ماضی میں ہوتے رہے
ہیں جبکہ حکومت ابتداء میں اس طرح کی خبر کی تردید کرتی ہے اور پھر حقائق سامنے آنے کے بعد اپنا موقف بدل لیتی ہے۔اینکر پرسن ارشد شریف نے کہا کہ اس معاملے میں آئی بی کے پاس ایف آئی آر درج کرانے کا جواز موجود نہیں تھا جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی اس معاملے پر ایک ایف آئی اذر درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔