اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانونی امور بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا ہے کہ نیب قانون میں ترمیم کا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے ، سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے نیب قانون تبدیل کریں گے ، نیب میں ظالمانہ قوانین کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ نیب کے مجوزہ نئے قانون میں چیئرمین نیب کا عہدہ نہیں رہے گا، چار رکنی کمیشن تمام فیصلے کرنے کا مجاز ہو گا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر ظفر اللہ خان
نے کہا کہ پچھلے چار سال سے نیب قانون میں ترمیم کی کوشش کر رہے ہیں حکومت کی خواہش ہے کہ نیب سے ظالمانہ قوانین کا خاتمہ کیا جائے ، نیب قانون میں ترمیم کیلئے ڈرافٹ تیار کر لیا ، ترمیم کو حتمی شکل دینے کے لئے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیب میں چار رکنی کمیشن بنانے کی تجویز پر غور کر رہے ہیں جو تمام اختیارات استعمال کرنے کا مجاز ہو گا ، تمام فیصلے چار رکنی کمیشن کرے گا ، چیئرمین نیب کا عہدہ نہیں رہے گا ، نئے مجوزہ قانون میں مقدمات، گرفتاری ، ریفرنس دائر کرنے کا اختیار چار رکنی کمیشن کے پاس ہوں گے ، نئے قوانین کے بعد چیئرمین نیب فیصل آباد کا گھنٹہ گھر نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ جب ایک شخص کے پاس اختیار ہو تو وہ اس کا غلط استعمال کرتا ہے ۔ بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی بطور چیئرمین نیب تعیناتی پارٹی کا فیصلہ تھا وگر نہ میں ووٹ نہ دیتا تاہم فیصلے سے اختلاف نہیں کرسکتا۔ نیب کے مجوزہ نئے قانون میں چیئرمین نیب کا عہدہ نہیں رہے گا، چار رکنی کمیشن تمام فیصلے کرنے کا مجاز ہو گا