ہری پور(آئی این پی) زیر زمین سرنگیں کھو د کر کروڑوں روپے کی گیس و بجلی چوری کر نے کا انکشاف ، ایف آئی اے نے چھاپہ مار کر خفیہ سر نگوں کا سراغ لگا لیا ،فیکٹری مالک ساتھی سمیت گرفتار ایف آئی اے پولیس کی مشترکہ کاروائی کے دوران بارہ کروڑ روپے کی گیس چوری پکڑی گئی فیکٹری سیل فیکٹری مالک ساتھی سمیت گرفتار مقدمہ درج کر لیا گیا گیس پائپ لائن دو کلومیٹر زمین کے نیچے سرنگ بنا کر زیر مین سے گزاری گئی ہے
ایک سال قبل بھی فیکٹری پر چھاپہ مار کر بارہ کروڑ روپے جرمانہ عائد کرکے فیکٹری مالک کو گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں ضمانت پر رہا ہوگے ایف آئی اے حکام تفصیلات کے مطابق جمعہ کو ایف آئی آے کے ڈپٹی ڈائریکٹر پولیس محکمہ سوئی گیس حکام نے مشترکہ کاروئی کے دوران حطار میں قائم کیمیکل فیکٹری میں چھاپہ مار کرکے 12کروڑ روپے کی گیس چوری کرنے پر فیکٹری مالک فضل واحد اس کا ساتھی عرفان خان کو گر فتار کر لیا گیا ہے ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالک نے زیر زمین سرنگ بنا کر گیس کا غیر قانونی چوری شدہ کنکشن مین پائپ لائن سے لگا رکھا ہے جس سے حطار سمیت متعدد دیہاتوں کو گیس کی سپلائی معطل ہونے کے ساتھ پریشر بھی کم رہتا تھا گزشتہ سال بھی گیس پریشر کمی عوامی شکایات پر فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا تو چوری کا کنکشن پکڑ ا گیا جس پر کاروائی کرتے ہوئے مالک کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے بعد ازاں ضمانت مل گئی اور مالک روپوش ہو گیا تھا محکمہ سوئی گیس حکام نے بارہ کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھاگزشتہ روز بھی اسی فیکٹری پر چھاپہ مار کے کاروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ایک فیکٹری مالک بھی شامل ہے انھوں نے دوکلومیڑ تک لمبی سرنگ کھود رکھی ہے جس میں سے سوئی گیس کی مین پائپ لائن سے چوری کے کنکشن حاصل کر رکھے ہے جس سے محکمہ سوئی گیس کو بیس کروڑ روپے سالانہ کا نقصان ہو رہا ہے
ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہماری چھا پہ مار ٹیم اپنے ساتھ ہیوی مشینر ی لیکر آئی جس کی مدد سے مختلف مقاما ت پر کھدائی کی جا رہی ہے ملزمان نے کئی میٹر لمبی سرنگیں تیار کر کے گیس و بجلی کے غیر قانونی کنکشن حاصل کر رکھے تھے مذکورہ فیکٹری قریبی گلاس فیکٹری کو را میٹریل سپلائی کر تی تھی فوری طور پر موقع سے فیکٹری مالک فضل واحد اور اس کے ساتھی عرفان کوحراست میں لیا گیا ہے ابتدائی تخمینہ کے مطابق چوری شدہ گیس و بجلی کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے
شہریوں نے ہزارہ کی تاریخ میں اس میگا سکینڈل کو متعلقہ محکمہ کے افسران کی ملی بھگت یانا اہلی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ ہزارہ ایک سیٹل ایر یا ہے کوئی ڈیر ہ بگٹی یا وزیر ستان نہیں جہاں پر اس طر ح وسیع پیمانے پر لاکھوں کروڑوں روپے کی چوری ہو رہی ہو او رمتعلقہ محکمہ کو کانوں کان خبر نہ ہو ،بتا یا جا تا ہے کہ چند ما ہ قبل بھی اس فیکٹری پر چھاپہ کے دوران اسی طر ح سرنگیں کھو د کر گیس بجلی چوری کا سر اغ لگا یا تھا تاہم بعد ازاں فیکٹری مالک وغیر ہ ضمانت پر رہا ہو گئے تھے ،محکمہ کی جانب سے مذکورہ فیکٹر ی پر 11کروڑ روپے کا جر مانہ عائد کیا گیا تھا۔