پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی بہو کے پکوانوں کی دُھوم

datetime 28  ستمبر‬‮  2017 |

لاہور کی رہنے والی ماہ نوُر پاکستان میں فیزیوتھیرپسٹ تھیں۔ تین سال قبل ان کی شادی سرینگر کے راج باغ علاقے میں رہنے والے اپنے ہی کزن حمزہ فاروق کے ساتھ ہوئی۔حمزہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد خاندانی تجارت میں ہی تھے لیکن شادی کے بعد ماہ نُور فیزیو رہیں نہ حمزہ تاجر۔ دونوں نے اپنے ہی گھر میں لذیذ پکوانوں کا کاروبار شروع کردیا ہے۔ماہ نُور کو بچپن سے ہی کُکنگ کا شوق تھا اور شادی کے بعد جب ان کے ہاتھ کا کھانا

ان کے سُسرال والوں نے کھایا تو وہ انگلیاں چاٹتے رہ گئے۔حمزہ کہتے ہیں: ‘میرے ایک چچازاد بھائی نے کھانا کھاتے ہی کہا کہ یار تم لوگ ریستوران کھول دو، خوب بزنس ہوگا۔’اس طرح حمزہ نے تجارت چھوڑ دی، اور ماہ نُور نے فیزیوتھیرپی کے شعبہ میں نوکری کی تلاش۔ آج کل دونوں راج باغ میں واقع اپنے ہی گھر کے اندر ‘پاک فوڈ ایکسپریس’ نام سے ہوم ڈیلوری ریستوران چلاتے ہیں، اور لوگ مزے لے لے کر ماہ نور کے پکوان کھاتے ہیں۔ماہ نور کہتی ہیں کہ کشمیر میں کھانوں اور مختلف پکوانوں کا کلچر نہیں ہے۔ ‘جہاں دیکھو وازوان ہے، اور کچھ بھی نہیں۔ ہمارے یہاں طرح طرح کی چیزیں ہیں۔ ہم نے پاکستانی بریانی، حلیم، تندوری مرغ وغیرہ سے ہی شروع کیا، پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کو پیار بھی ہے لہذا یہاں پاکستانی پکوان فوراً مقبول ہوگئے۔ لیکن ہم چینی، اطالوی اور دوسرے ملکوں کی ریسیپیز پر بھی کام کررہے ہیں۔’کشمیر میں پاکستانی شہریوں کے لیے زندگی آسان نہیں ہوتی۔ گو ماہ نور کو ایک سال کا ویزا دیا گیا ہے تاہم شہر سے باہر جانا ہو، کسی پیشہ وارانہ کالج میں داخلہ لینا ہو یا کوئی اور کام کرنا ہو تو اس کے لیے سرکاری اجازت ایک طویل اور تھکا دینے والا عمل ہے۔انھوں نے کہا: ‘یہی وجہ ہے کہ ہم نے گھر سے ہی شروع کیا، لیکن لوگوں کا ردعمل دیکھ کر اب ہم باقاعدہ ریستوران کی سوچ رہے ہیں۔

‘ماہ نوُر پہلے پہل کشمیر میں بوریت کا شکار تھیں۔ ‘لاہور میں دیر رات تک لوگ کھاتے پیتے ہیں، بازاروں میں رونق ہوتی ہے۔ لیکن یہاں سات بجے کے بعد سناٹا ہوتا ہے۔ اب سردیاں آرہی ہیں مجھے ڈر لگتا ہے، کیونکہ یہاں میں گھٹن کا شکار ہوجاتی ہوں۔ شکر ہے ہم نے پاک فوڈ ایکسپریس شروع کیا، ورنہ میرا تو دم ہی گھٹ جاتا۔’حمزہ اور ماہ نور ‘پاک فوڈ ایکسپریس’ کی وجہ سے خوش ہیں۔ حمزہ کہتے ہیں: ‘اچھی بات یہ ہے کہ ہم دونوں ساتھ ساتھ ہیں۔’

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)


جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…