اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے کہا ہے کہ جب سے میاں نواز شریف پاکستان واپس آئے ہیں ایک نفرت انگیز مہم دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ جج سمیت سمیت کو یہ جھوٹا ثابت کر رہے ہیں، حالانکہ یہ لوگ خود جھوٹے ہیں اور اب ان کی ساکھ بھی ختم ہو چکی ہے، مریم نواز نے 19 ستمبر کو ایک ٹویٹ کیا تھا اس ٹویٹ میں وہ موصوفہ ایک سوال کے جواب
میںانتہائی سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے فرماتی ہیں کہ نواز شریف اور شریف خاندان نیب کے سامنے کسی صورت پیش نہیں ہوگا، ہرگز پیش نہیں ہوگا، ایسا ہونا بھی نہیں چاہئے کیونکہ یہ ایک ڈرامہ ہے، رئوف کلاسرا نے کہا کہ اس کے بعد نواز شریف سر کے بل چل کر نیب میں پیش ہو گئے اور (ن) لیگ کے کسی رہنما کو یہ یاد نہیں تھا کہ مریم نواز کے اتنے سخت بیان کی کسی نے مذمت بھی کرنی ہے؟ خواجہ آصف بھی ٹویٹر پر جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں اور یہ سب مل کر مریم کی کیا تربیت کر رہے ہیں؟ کہ ابھی سے جھوٹ بولو، لوگوں کو بیوقوف بنائو۔ رئوف کلاسرا نے کہا کہ مریم نواز 19 ستمبر کو جھوٹ بول رہی ہیں اور اتنا بڑا ایک بیان دے رہی ہیں ، خود کو بینظیر بھٹو ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ تو یہ والی نائب بینظیر بھٹو صاحبہ ذرا دیکھ لیں کہ 6 دن پہلے انہوں نے پوری قوم کے سامنے بڑھک ماری کہ ہم نہیں جا رہے نیب، 6 دن بعد وہ نیب پہنچ گئے اور نیب سے نکلنے کے بعد انہوں نے مذمتی بیان شروع کر دیئے کہ ہم تو نیب میں پیش ہونا چاہ رہے تھے ، میڈیا جھوٹا پروپیگنڈہ کرتا ہے۔ مریم کی اس ٹویٹ میں سارے باجا، طبلچے اور ڈھول لے کر شامل ہو گئے۔ پورے سوشل میڈیا پر لوگوں کو، صحافیوں کو گالیاں دی گئیں، صحافیوں پر الزام لگایا گیا کہ وہ قوم کو ’’مس لیڈ‘‘ کر رہے ہیں، رئوف کلاسرا نےمزید کہا کہ قوم ذرا ریکارڈ کو خود ہی درست کر لےکہ
مریم نواز نے خود کہا تھا کہ ہم نیب کسی صورت پیش نہیں ہوں گے، مریم نواز کو اس کی وضاحت دینی چاہئے کہ 6 دنوں کے اندر اندر ایسا کیا ہوگا کہ آپ کو نیب میں پیش ہونا پڑا؟ رئوف کلاسرا نے کہا کہ مریم نواز ٹویٹر سے اپنی بڑھکوں کو ڈیلیٹ کریں اور قوم سے معافی مانگیں۔