پشاور (آئی این پی)جے یوآئی کے مرکزی رہنماوسینیٹرحاجی غلام علی نے کہاہے کہ عمران خان بیرونی ایجنڈے پرعمل پیراہوکرپاکستان کی بربادی کے درپے ہے،قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ خیبرپختونخواکی ناکام حکومت کی کوتائیوں اوربدعنوانیوں پرپردہ ڈالنے کی کوشش ہے،عمران خان نے 2013کے الیکشن میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے باوجوددھندلی کاالزام لگایا،چارحلقوں کولیکرقوم کاایک سال ضائع کیا،
استعفوں کامطالبہ کرکے بیرونی آقاؤں کے حکم پر126دن دھرنادیاجس نے ملک کوکئی سال پیچھے دھکیل دیا،تحریک انصاف کے کرتوں کی وجہ سے چینی صدرکادورہ منسوخ ہوااوراسی طرح جی ایٹ سربراہوں کااجلاس اورپارلیمنٹ سے بائیکاٹ پاکستان کوکمزورکرنے کی سازش تھی،آج سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد قبل ازوقت الیکشن کانعرہ لگارہاہے،عوام کوسوچناہوگاکہ عمران خان پاکستان کوترقی کازینہ چڑتے نہیں دیکھ سکتا،انہوں نے مزیدکہاکہ قبل ازوقت الیکشن کانعرے لگانے والے پہلے اپنی حکومت کی کارکردگی دیکھیں خیبرپختونخواکے تمام ادارے تباہ کردئیے گئے ہیں این ٹی ایس،ایٹاکے نام پرنوجوانوں کی جیبوں سے لاکھوں روپے نکال کرنوکریاں نوشہرہ،صوابی اورمردان میں تقسیم ہوتی ہے،صحت کے شعبہ کایہ عالم ہے کہ ہرماہ ایک ہزار97کے تناسب سے گزشتہ چھ ماہ کے دوران صوبے کے مختلف درجوں کے سرکاری ہسپتالوں میں6ہزار319بچے مختلف وجوہات کی بناپرجاں بحق ہوئے ہیں،دوران زچگی 310مائیں بھی جانوں سے گئیں،تعلیمی اصلاحات کا احوال میٹرک کے نتائج نے بیان کردیا،ناکام بلدیاتی نظام کاحال یہ ہے کہ خیبرپختونخواکی 10ضلعی حکومتیں مالی سال 2016۔17کے ترقیاتی فنڈکاایک روپیہ تک خرچ نہ کرسکیں،رپیڈبس منصوبہ بھی تحریک انصاف کیلئے حلق میں پھنسی ہڈی بن گیاہے جسے مقررہ مدت میں مکمل کرناصوبائی حکومت کے بس کی بات کی نہیں ہے،
یہی وجوہات ہے کہ تبدیلی خان قبل ازوقت الیکشن کرانیکامطالبہ کررہے ہیں،حاجی غلام علی نے مزیدکہاکہ تحریک انصاف شدیداندرونی اختلافات کاشکارہے،بنی گالہ کی ناکام پالیسیوں نے عوام کیساتھ تحریک انصاف کے کارکنوں کومایوسی کیا،خیبرپختونخواحکومت کی پانچ سالہ کارکردگی صرف سوشل میڈیاتک محدودرہی ہے،عمران خان جان لیںآئندہ الیکشن میں تحریک انصاف کے کارکن پارٹی کی بجائے عوام کاساتھ دینگے،
2018میں دوبارہ اقتدارمیں آنے کی دعویدارتحریک انصاف کی صوبائی حکومت اپنی ضمانتیں بچانے کی فکرکرے،عنقریب تحریک انصاف کے دیگرارکان قومی وصوبائی اسمبلی پرپارٹی ورکروں اورعوام کی حلقوں میں داخلے پرپابندی لگنے والی ہے۔