ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

سیاسی حالات تبدیل،تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بڑے کام کا آغاز کردیا

datetime 26  ستمبر‬‮  2017 |

لاہور( این این آئی)تحریک انصاف کے مضبوط متوقع امیدواروں نے چیئرمین عمران خان کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے اور موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں اپنے حلقوں میں غیر اعلانیہ طور پر انتخابی مہم شروع کر دی ، حلقے کے رہنماؤں اور سپورٹرز کو بھی متحرک کرنا شروع کر دیا ۔ پی ٹی آئی میں پائی جانے والی سوچ کے مطابق نواز شریف کی نا اہلی کے بعد حالات جس طرف جارہے ہیں

اس میں قبل از وقت انتخابات کا انعقاد خارج از امکان نہیں اس لئے مضبوط متوقع امیدواروں نے پارٹی کی طرف سے باضابطہ ہدایت یا ٹکٹوں کا فیصلہ ہونے سے قبل ہی غیر اعلانیہ طور پر انتخابی مہم بھی شروع کر دی ہے ۔ اس تناظر میں امیدواروں نے حلقے کے رہنماؤں اور متحرک سپورٹرز سے رابطے شروع کر دئیے ہیں اور انہیں سر گرمیاں شروع کرنے کی ہدایت بھی کی جارہی ہے۔ دریں اثنا تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کااب پاکستان کی سیاست میں کوئی کردار نہیں اور شریف خاندان کی سیاست سے ہمیشہ کے لیے چھٹی ہوگئی،صدرٹرمپ کی افغان پالیسی میں نقص ہے اور ٹرمپ کی پالیسی مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کو کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ امریکہ طالبان کو شکست نہ دے سکا تو پاکستان کو اس کا قصور وار ٹھہرانا درست نہیں، حکومت میں آئے تو امریکہ کوصاف کہیں گے کہ جنگ ایسے نہیں جیتی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدرکے بیان سے پاکستانیوں کودکھ ہوا جب کہ ڈرون حملے پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات بھڑکاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 17سال قبل بھی کہا تھا کہ مزید لڑائی اور خون بہانا کوئی جواب نہیں، امریکہ کو طالبان کو تباہ کرنے کی کوشش کے بجائے مذاکرات کرنے چاہئیں۔ افغانستان میں طالبان کے محفوظ ٹھکانے ہیں اور وہ افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے کرتے ہیں۔

عمران خان نے سابق وزیراعظم سے متعلق کہا کہ نوازشریف کا پاکستان کی سیاست میں کوئی کردار نہیں، شریف فیملی کی سیاست سے ہمیشہ کے لیے چھٹی ہوگئی، پورا خاندان ہی کرپشن میں ملوث نکلا ہے، اب یہ کس منہ سے دوبارہ سیاست میں آئیں گے۔ تحریک انصاف انتخابات میں کامیاب ہوئی تو کرپٹ عناصر کو نہیں چھوڑے گی۔قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آئی بی کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی بی چیف چار دن لندن میں کیا کررہے تھے،

کیا وہ نااہل وزیراعظم سے ملنے گئے تھے؟ آئی بی چیف ریاست کا نمائندہ ہے شریف خاندان کا نہیں، انہیں ریاست کا وفادار ہونا چاہیے نوازشریف کا نہیں۔اس طرح کے اقدامات سے مافیا تمام قوانین اور جمہوری روایات کو توڑرہا ہے، اس طرح ریاستی اداروں کو تباہ کیا جارہا ہے، آئی بی چیف ایسا ماحول بنارہے ہیں جس سے اراکین اسمبلی نواز شریف کے ساتھ جڑے رہیں، آئی بی چیف نواز شریف کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری سمیت جعلسازی پرنااہل ہونے والے وزیر اعظم کو ملنے والا سرکاری پروٹوکول شرمناک ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…