اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ سپریم کورٹ میں کرپشن کے نعرے لگانے والے خود عدالتوں سے مفرور ہیں، عمران خان اداروں کو گالی دیتے، تضحیک کرتے ہیں، عدالتوں سے بھاگتے ہیں اور پھر معافی مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار سال میں اداروں کو کمزور کرنے کے علاوہ عمران خان نے اور کچھ نہیں کیا، خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت کی کرپشن چھپانے کیلئے احتساب کمیشن کو آج تک تالا لگایا ہوا
ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پارٹی فنڈنگ کیلئے جوا کھیلتے ہیں اور کہتے ہیں جوا نہیں کھیلا، ایڈوایز دی تھی اور پیسہ کمایا، ہائے معصومیت!مریم اورنگزیب نے کہا کہ شریف خاندان نے اپنے خلاف مقدمے میں قانون کی پاسداری کی نئی تاریخی مثال قائم کی، انہوں نے عدالتی فیصلے کے خلاف آئینی اور قانونی راستہ اختیار کیا، شریف خاندان کو ہر پاکستانی شہری کی طرح تمام قانونی حقوق حاصل ہیں، پاکستان کے آئین اور قانون کو بھی شریف خاندان کے قانونی اور بنیادی حقوق کا خیال رکھنا ہو گا، منی لانڈرنگ سے شروع ہو کر اقامے پر ختم ہونے والے کیس پر پوری قوم سوال کر رہی ہے۔قبل ازیںمسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کا بھی کہنا تھا کہا ہے کہ میاں نواز شریف نے کہیں بھی کسی چیز کا اعتراف نہیں کیا بلکہ اس کے خلاف لڑے ہیں جبکہ عمران خان نے جوا کھیلنے اور دیگر چیزوں کا اپنے منہ سے اعتراف کیا ہے ۔ عمران خان کے مختلف ٹی وی چینلز پر دیے گئے بیانات کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرادیا ہے۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 1997 میں این اے 11 سے الیکشن لڑا جس میں سردار مہتاب عباسی فاتح قرار پائے، اسی طرح انہوں نے 2002 سے پہلے پانچ حلقوں میں الیکشن لڑا ہے۔ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ 1997 میں بین الاقوامی اثاثوں کا کالم نہیں تھا اور یہ 2002 میں شامل ہوا تھالیکن در
حقیقت یہ خانہ موجود تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے کاغذات نامزدگی اکرم شیخ کو دے دیے ہیں جس میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ 2002 سے پہلے بھی کاغذات نامزدگی میں بیرون ملک اثاثوں کا خانہ موجود تھا۔ اکرم شیخ نے اس معاملے پر درخواست دائر کرنے کی تیاری کرلی ہے۔دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 2000 میں ایمنسٹی کے تحت اپنا فلیٹ ڈکلیئر کیا ہے جس کامطلب ہے وہ صادق اور امین نہیں رہے۔ انہوں نے اپنی
کتاب کے صفحہ نمبر 45، 70، 72پرنے 1977 تک کے اپنے مالی حالات کا تذکرہ کیا ہے اور کہتے ہیں کہ پیسے مانگتے پھرتے تھے، عمران خان کے معاملے میں باقاعدہ ٹیکس چوری ہوا اور اثاثے چھپائے گئے ہیں۔