جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

بنگلہ دیش سکولوں میں تیراکی کی تعلیم لازمی قرار

datetime 10  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش میں حکومت نے ملک میں بچوں کے ڈوبنے کے واقعات میں کمی لانے کے لیے سکولوں میں تیراکی سکھانے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔اقوامِ متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا میں پانچ سے 17 برس کی درمیانی عمر کے 18 ہزار بچے اس لیے ڈوب کر ہلاک ہوتے ہیں کیونکہ انھیں تیرنا نہیں آتا۔بنگلہ دیشی وزارتِ تعلیم کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں واقع تالابوں اور جھیلوں میں بچوں کو تیراکی کی تربیت دی جائے گی جبکہ ملک کی جامعات میں واقع سوئمنگ پولز تک بھی ان بچوں کو رسائی دی جائے گی۔بی بی سی کو ملنے والی معلومات کے مطابق حکام ملک بھر کے سکولوں سے تیراکی کی تربیت کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ بھی طلب کریں گے دنیا کے گنجان آباد ممالک میں شامل بنگلہ دیش میں پانی میں ڈوبنے سے ہلاکتوں کو ’پوشیدہ جان لیوا بیماری‘ کہا جاتا ہے۔ ملک کے دیہی علاقوں میں بچے اپنے اردگرد پانی دیکھ کر ہی بڑے ہوتے ہیں اور کم عمری میں ہی تیرنا سیکھ لیتے ہیں لیکن شہروں میں ایسا نہیں ہے۔شہری علاقوں میں اس حکم پر عمل کرنا بھی مشکل ہے کیونکہ وہاں تیراکی کے تالابوں کی شدید کمی ہے۔ یہاں ایسے واقعات میں مرنے والوں میں سے بیشتر غریب بچے ہوتے ہیں جو دیہی علاقوں میں دریاو¿ں، تالابوں اور جھیلوں کے نزدیک رہتے ہیں۔یہ تالاب ہی بنگلہ دیش کی 16 کروڑ آبادی میں سے دو تہائی کے لیے نہانے کا مقام بھی ہیں۔ملک کے سیکریٹری تعلیم نذرالاسلام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بنگلہ دیش میں اوسطاً روزانہ 48 افراد ڈوب کر ہلاک ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت بڑی تعداد ہے اور آسٹریلیا کے مقابلے میں یہ 20 گنا زیادہ ہے۔‘نذرالاسلام نے یہ بھی بتایا کہ ملک میں ہلاک ہونے والے چار برس سے کم عمر کے ہر چوتھے بچے کی وجہ ہلاکت ڈوبنا ہی ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں بنگلہ دیش میں اسہال اور دیگر بیماریوں سے بچوں کی ہلاکتوں پر قابو پانے میں کامیابی ہوئی ہے وہیں پانی میں ڈوبنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔بی بی سی بنگلہ کے صابر مصطفیٰ کے مطابق ملک کے دیہی علاقوں میں بچے اپنے اردگرد پانی دیکھ کر ہی بڑے ہوتے ہیں اور کم عمری میں ہی تیرنا سیکھ لیتے ہیں لیکن شہروں میں ایسا نہیں ہے۔ان کے مطابق شہری علاقوں میں اس حکم پر عمل کرنا بھی مشکل ہے کیونکہ وہاں تیراکی کے تالابوں کی شدید کمی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…