اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جہلم کے بعد کراچی میں تحریک انصاف دو دھڑوں میں تقسیم، دفاتر اور انصاف ہائوس کے باہر احتجاج اور دھرنے کی دھمکی پر عمران خان نے کارکنان کو منانے اور مسئلہ حل کرنے کی ہدایت دیکر اسد عمر کو کراچی بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق جہلم کے بعد کراچی میں بھی تحریک انصاف واضح طور پر دو دھڑوں میں تقسیم نظر آرہی ہے۔
ناراض عہدیداران اور کارکنان کی جانب سے آج بروز اتوار انصاف ہائوس اور دیگر دفاتر اور اہم جگہوں پر احتجاج اور دھرنے کی دھمکی دی ہوئی ہے جس کے بعد عمران خان نے کراچی تحریک انصاف کےاہم عہدیداران سےبذریعہ ٹیلیفون رابطہ کیا ہے اور ناراض کارکنوں کو منانے اور مسئلہ حل کرنے کا اہم ٹاسک اسد عمر کے حوالے کرتے ہوئے انہیں کراچی بھیج دیا ہے جہاں وہ آج تحریک انصاف سندھ اور کراچی کے صدر اور دیگر عہدیداران سے مذاکرات کرینگے۔ ناراض کارکنوں کےمطابق تحریک انصاف سندھ کے صدر اور کراچی کے صدر اور دیگر عہدیداران من مانے فیصلے کر رہے ہیں اور جو نئے عہدیداران لائے گئے ہیںان کے حوالے سے کراچی کے تمام ضلعی صدور، اور عہدیداران سے کسی قسم کے صلاح مشورے نہیں کئے گئے۔ اور جو کوآرڈینیٹر کے نئے عہدے منظور نظر افراد کو دیئے گئے کہ وہ اتنے بااختیار تھے کہ باقی عہدیداران کی اہمیت باالکل ختم ہوگئی۔پرانے اور نظریاتی کارکنان کو سائیڈ لائن کردیاگیا۔ اس ہی وجہ سے عمران خان جب بھی کراچی آتے ناراض کارکنان کی ان ملاقات نہیں کروائی جاتی تھی۔
جس کے بعد کراچی کے جنرل سیکریڑی سردار عبدالعزیز خان، اور ضلعی صدور اور عہدیداران نے اتو ار کو احتجاج کی کال دی تھی۔ سردار عبدالعزیز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلسل ناانصافیوں کی وجہ سے عہدیداران اور کارکنان کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔انہی نا انصافیوں کی وجہ سے آج دھرنے کا پروگرام بنایا تھا جس کی اطلاع پر پارٹی کے چیئرمین عمران خان
کا میرے پاس فون آیا ان کا کہنا تھا کہ مسائل احتجاج کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کریں جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کی جانب سے خصوصی نمائندہ اسد عمر کو تمام حالات سے آگاہ کیا جائے گا ۔