کراچی (نیوز ڈیسک) زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ آم کے پھل کی مکھی پھل کو نقصان پہنچانے وا لے کیڑو ںمیں سب سے زیاد ہ نقصان دہ ہے ا س کا حملہ آم کی تمام اقسام پر ہوتا ہے جو کہ اگست تک جاری رہتا ہے پھل کی مکھی کے حملہ سے آم کی پیداوار اور کوالٹی بری طرح متاثرہوتی ہے با غبا ن حضرا ت اپنے با غات کو ا س کے حملہ سے محفوظ بنانے کیلئے بر وقت حفاظتی اقداما ت کریں تا کہ بہتر معیار کا پھل حل کیا جاسکے ا س مکھی کے حملہ کو کنٹرو ل کر نے کیلئے ا س کی پہچا ن نقصان اور طریقہ انسدا دبا رے مکمل معلوما ت ہونی چاہیے تا کہ بر وقت کنٹرو ل کو ممکن بنایا جاسکے زرعی ماہرین نے آم کے پھل کی مکھی کے تدا ر ک کیلئے مو جو د تمام طریقوں کو مربوط کر کے ا ستعما ل کرنے کی ہدا یت کرتے ہو ئے کہا کہ ایک طریقہ دوسرے طریقے کو مضبوط کر ے اور با غبا ن اپنے نقصان ممکن حد تک کم سے کم رکھیں نر مکھی کے تدار ک کیلئے ایک فیرومو ن میتھائل یوجی نا ل 10حصے اورزہر ڈپٹریکس یہ میلاتھیان ایک حصہ میں مربع شکل کے کلائی وڈ بلاک جو کہ ایک سینٹی میٹر اور5+5سینٹی میٹر موٹائی کے ہوتے ہیں ا س محلول میں 24سے 48گھنٹوں کیلئے بھگودیں ان بلاکس کو عام کے با غوںمیں اپریل سے اگست تک رکھیں اور ایک ایکڑ میں 2بلا ک 3سے چا ر فٹ کی اونچائی پر پودوں کے تنوں پر کیل کی مد د سے لگائیں یہ بلا ک تقریبا 15دن تک کا ر آمد رہتے ہیں ما د ہ مکھی کے تدار ک کیلئے 300ملی لیٹر پروٹین ہائیڈرو لائسٹ 30ملی لیٹر جو کہ ڈپٹریکس میلاتھایان یہ ڈائی متیھوئٹ 40فیصدہوسکتا ہے اورباقی 9670ملی لیٹر پانی ملائیں ایک پود ے پر ایک مربع میٹر جگہ پر 100ملی لیٹر محلول سپر ے کریں آم کے با غا ت میں سے گرے ہو ئے خر اب پھل کو اکھٹا کریں اور باغ سے باہر کہی دور گہڑے کھڈ میںدبادیں اور صاف پکی جگہ پر تیز دھوپ میں پھیلا د ے تا کہ پھل میں انڈے سنڈیاں اپنی نشوونماپوری کرنے کیلئے زمین میں داخل نہ ہوسکیں وگرنہ پھل میں موجود ہر سنڈ ی اپنی پرورش مکمل کرنے کے بعد مکھی بن کر زمین سے باہر آجائے گی اور دوبار ہ پھل پر حملہ آوور ہوگی ان علاقوںمیں جہاں مکھیوں کے شکاری کیڑے موجودہوتے ہیں انہیں زہر پاشی سے گریز کریں تا کہ کیڑے موجود رہیں زہر پاشی سے گریز کریں تا کہ ا ن کی تعداد نہ بڑھ سکے تا کہ پھل کا نقصان کم سے کم ہو مئی کے مہینہ کے دوران لیبارٹری میں تیار شد ہ توفیلی اور شکاری کیڑے باغ میں چھوڑیں میتھائل فو جی کا استعمال اورتیار پھل جلدی توڑلیں ۔