نیویارک (نیوز ڈیسک) دو سال قبل امریکی ریاست اوہائیو میں ایک مسجد میں آگ لگانے والے امریکی فوجی کو احساس گناہ نے اسے اس قدر مجبور کردیا ہے کہ اب وہ اپنے جرم کی گڑ گڑا کر معافی مانگنے پر مجبور ہوگیا ہے۔
رینڈی لین نامی سابق میرین نے ستمبر 2012ء4 میں انڈیانا شہر کے نواحی علاقے تولیدو میں ایک مسجد میں گھس کر آتشزدگی کی تھی۔ عدالت نے اسے جرم ثابت ہونے پر بیس سال کی سزا سنائی تھی اور اس وقت وہ کیلیفورنیا کی ایک وفاقی جیل میں قید ہے۔ دو سالہ قید کے بعد رینڈی لین نے متاثرہ مسجد کی انتظامیہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں اس نے اپنے جرم پر سخت ندامت کا اظہار کیا ہے اور علاقے کے مسلمانوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اسے معاف کردیں۔ اس نے خط میں لکھا ہے کہ اسے یقین نہیں آتا کہ اس نے اتنا قبیح جرم کیا۔ وہ کہتا ہے کہ اسے اس کے گناہ کے لئے معافی دے دی جائے تاکہ کسی طرح اس کے دل کو چین آجائے۔
مزید پڑھئے:بھارتی ریا ست اتراکھنڈمیں بیوروکریٹ ظاہر کرکے اعلیٰ ٹریننگ لینے والی خاتون گرفتار
وہ کاروباری جو اربوں روپے کا مالک ہونے کے باوجودبیوی سے جیب خرچ لینے پر مجبور ،وجہ انتہائی دلچسپ
مسجد کی انتظامیہ کی طرف سے اسے جوابی خط میں لکھا گیا ہے کہ مسلم کمیونٹی کے دل میں اس کے لئے نفرت یا تعصب نہیں ہے اور اسے احساس ندامت اور بے قراری سے نجات پانے کے لئے خدا سے رجوع کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔
۔