جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

شام: 300 کرد مردوں کی اغوا کے بعد رہائی

datetime 7  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)شام میں القاعدہ سے وابستہ باغی جنگجو گروپ النصر محاذ نے شمال مغربی صوبے ادلب میں قریباً تین سو کرد مردوں کو اغوا کے ایک روز بعد رہا کرا دیا ہے۔یورپ میں کرد جمہوری پارٹی (پی وائی ڈی) کے ترجمان نواف خلیل نے برطانوی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسلامی جنگجو گروپ نے اغوا کیے گئے مردوں کو چھوڑ دیا ہے۔برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بھی ان کردوں کی رہائی کی اطلاع دی ہے۔تاہم اس کا کہنا ہے کہ قریباً دو سو افراد کو گذشتہ دو روز سے مختلف چیک پوائنٹس پر زیر حراست رکھا گیا تھا۔قبل ازیں نواف خلیل اور کوبانی سے تعلق رکھنے والے ایک اور کرد عہدے دار ادریس نسان نے صحافیوں کو سوموار کو بتایا تھا کہ ان افراد کو اتوار کی رات اغوا کرلیا گیا تھا۔اس وقت وہ کردوں کے زیر قبضہ قصبے عفرین سے شمالی شہر حلب اور دارالحکومت دمشق جانے کے لیے بسوں پر سفر کررہے تھے۔انھوں نے مزید بتایا کہ النصر محاذ کے جنگجو خواتین اور بچوں کو چھوڑ گئے تھے لیکن مردوں اور نوجوانوں کو اغوا کرکے ساتھ لے گئے تھے۔ادریس نسان کے بہ قول انھوں نے انھیں حلب سے بیس کلومیٹر مغرب میں واقع گاوں تقاد سے پکڑا تھا اور پھر انھیں صوبہ ادلب میں واقع قصبے الدانا منتقل کردیا تھا۔النصر محاذ نے ان کرد افراد کو اغوا کرنے کا دعویٰ نہیں کیا تھا اور شام کے سرکاری میڈیا نے بھی اس واقعہ کو رپورٹ نہیں کیا تھا۔شامی آبزرویٹری نے کرد مردوں کے اغوا کی تصدیق کی تھی لیکن اس کا کہنا تھا ان کی حتمی تعداد کے بارے میں کچھ پتا نہیں ہے۔واضح رہے کہ شام میں گذشتہ چار سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران کرد ملیشیا اور اسلامی جنگجووں کے درمیان مختلف محاذوں پر متعدد مرتبہ خونریز لڑائیاں ہوچکی ہیں۔ماضی قریب میں داعش اور کردوں کے درمیان شام کے ترکی کی سرحد کے نزدیک واقع شہر کوبانی میں خونریز لڑائی ہوئی تھی اور اس کے نتیجے میں داعش کو وہاں سے پسپا ہونا پڑا تھا۔شام کے بعض سخت گیر اسلامی جنگجو گروپ کردوں کو گم راہ خیال کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…