ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حوثی باغیوں نے مسلمانوں کے مقدس ترین شہرمکہ کوبھی نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

datetime 15  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صنعاء (آئی این پی)یمن میں حوثی باغیوں نے دھمکی دی ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات پر میزائل داغیں گے اور بحیرہ احمر میں سعودی ٹینکرز کو نشانہ بنائیں گے، ریاض ، مکہ اور یو اے ای ہماری رینج میں ہیں،وہ کمپنیاں جو متحدہ عرب امارات میں ہیں یا جنھوں نے سرمایہ کاری کی ہوئی ہے وہ متحدہ عرب امارات کو محفوظ تصور نہیں کریں گے ۔ جمعہ کو غیر ملکی میڈیا کے مطابق

حوثی باغیوں کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے باغیوں کے کنٹرول میں ٹی وی چینل المسیرہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘متحدہ عرب امارات اب حوثی میزائلوں کی رینج میں ہے۔واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں حوثیوں کے خلاف فوجی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ اس اتحاد میں متحدہ عرب امارات بھی ہے۔عبدالمالک الحوثی نے کہا ‘وہ کمپنیاں جو متحدہ عرب امارات میں ہیں یا جنھوں نے سرمایہ کاری کی ہوئی ہے وہ متحدہ عرب امارات کو محفوظ تصور نہیں کریں گے۔عبدالمالک الحوثی نے مزید کہا کہ ان کی سکیورٹی فورسز کے پاس جدید میزائل ٹیکنالوجی ہے جو شمال میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض اور جنوب میں مکہ تک مار کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کی بحری فورسز کے پاس صلاحیت ہے کہ سعودی تیل کے تنصیبات اور بحرہ احمر میں موجود سعودی ٹینکرز کو نشانہ بنا سکے۔ انھوں نے یمن میں باغیوں کے کنٹرول میں حدیدہ پورٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش پر متنبہ کیا۔خیال رہے کہ دو سال سے زائد عرصہ سے جاری حکومتی فوجوں اور حکومت مخالف حوثی باغیوں کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے صحت کی سہولیات شدید متاثر ہوئی ہیں اور یمن کے محکمہ صحت کو ہیضے سے وبا سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔سعودی عرب نے اپنی اتحادیوں کے ساتھ مل کر تقریبا

دو برس پہلے یمن میں باغیوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کیا تھا تاہم اب بھی یمن کے کئی علاقوں پر باغیوں کا قبضہ برقرار ہے۔یمن کے معاملے پر ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں کشیدگی سے پہلے ہی شام کی صورتحال پر دونوں ممالک کے تعلقات تلخ ہو چکے تھے۔چند ماہ پہلے سعودی عرب کی فوج کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ہے کہ مشرق وسطی ایک نئی حکمت عملی

اپنائی جائے تاکہ ایران کا رویہ تبدیل ہو سکے کیونکہ عراق، شام اور یمن جیسے ممالک میں ایران کی مداخلت اور عزائم بڑا خطرہ ہیں۔اقوامِ متحدہ کی شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2015 میں یمن میں مجمموعی طور پر 1953 بچے ہلاک ہوئے جن میں 60 فیصد بچوں کی ہلاکتوں کی وجہ سعودی اتحاد کے حملے بتائے گئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…