ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

ایسے کام ہونگے تو تباہی تو آئیگی پاکستان میں ایسے بہن بھائی جنہوں نے آپس میں شادی رچالی۔۔ انکے 4بچے بھی ہیں،ہوش اڑا دینے والی خبر

datetime 13  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے جن رشتوں کوحرام قراردیاہے جب انسان انہی سے تعلقات استوارکرلے توجان لیں کہ قیامت قریب ہے ۔آزادکشمیرکے علاقے کوٹلی سے ایک ایسی ہی شرمناک اورحیران کردینے والی خبرسامنے آئی ۔10سال سے بہن بھائی جن کی ماں ایک لیکن باپ مختلف تھےشادی کرکے رہ رہےہیںبات یہاں تک ختم نہیں ہوئی ان کے چاربچے بھی ہیں ۔کوٹلی پولیس نے جوڑے کوگرفتارکرکے تحقیقات کاآغازکردیا۔

تفصیلات کے مطابق مظفرآباد سے تعلق رکھنے والی شازیہ نے مقامی دکاندارکویہ راز بتایاکہ اس کاشوہردراصل اس کاسوتیلابھائی ہے ۔شازیہ نے دکاندارکویہ بھی بتایاکہ اس نے اپنے سوتیلے بھائی سے شادی کرکے گناہ عظیم کاارتکاب کیاہے میں اپنے ہی بھائی سے شادی نہیں کرسکتی تھی کیونکہ اسلام میں اس کی اجازت نہیں۔دونوں بھائی اوربہن مظفرآبادکے رہائشی ہیں ۔ان کی ماں گل جان کاپہلی شادی سے ایک بیٹاتھاجس کانام شفیق ہے ۔اپنے پہلے شوہرکی وفات کے بعدگل جان نے رحیم نامی شخص سے شادی کی اوراس سے اس کی بیٹی شازیہ پیداہوئی ۔شازیہ نے 2001میں محمودنامی شخص سےمظفرآبادمیں شادی کی ۔لیکن شادی زیادہ دیرنہ چل سکی اورشازیہ نے اپنے شوہرکے خلاف طلاق کی درخواست دائرکردی ۔اپنے سوتیلے بھائی شفیق کی مددسے شازیہ نے 2006میں عدالت کے ذریعے محمودسے طلاق لے لی۔طلاق کے بعدشازیہ اپنے سوتیلے بھائی شفیق بٹ کے ساتھ کوٹلی منتقل ہوگئی۔دونوں ایک ساتھ رہنے لگے اوردونوں نے ناجائز تعلقات قائم کرلیے۔دونوں کے اس شرمناک تعلق کے باعث2007میں ان کی ایک بیٹی پیداہوئی۔دوسری بیٹی کی پیدائش 2012بیٹے کی پیدائش 2014جبکہ سب سے چھوٹے بیٹے کی پیدائش 2017میں ہوئی ۔جب شازیہ نے دکاندارکواپنے اس حرام اورناجائز تعلق کے بارے میں بتایااوریہ بھی کہاکہ وہ اس گناہ کے اثرات سے آگاہے اوراس سے نجات حاصل کرناچاہتی ہے۔دکاندارنے اس معاملے کی اطلاع پولیس کودیدی ۔پولیس نے دونوں کوگرفتارکرکے تفتیش کاآغازکردیا۔دریں اثنا جب ایک شہری نے  اسی سے متعلقہ  سوال  معروف عالم دین مفتی عبد القوی ہزاروی سے دریافت کئے تو ان کا جواب درج ذیل تھا۔

شہری کےسوال:کیا ماں کی اولاد دوسرے شوہر کی کسی اور بیوی کی اولاد سے نکاح کرسکتی ہے؟
ماں کے دوسرے شوہر کی کسی اور بیوی کی اولاد سے نکاح ہو سکتا ہے؟ یعنی کیا ایک لڑکی یا لڑکا اپنی ماں کے دوسرے شوہر کی کسی اور بیوی کی اولاد سے نکاح کر سکتے ہیں؟
وہ بیوی ان کی ماں سے پہلے نکاح میں آئی ہو یا بعد میں، کیا اس کی وجہ سے مسئلے میں کوئی فرق آتا ہے؟
کیا باپ کی کسی دوسری بیوی کی کسی اور مرد سے اولاد سے نکاح ہو سکتا ہے؟
جواب:
دونوں کی مائیں بھی الگ الگ ہیں اور باپ بھی ، لہٰذا ان کا نکاح ہو سکتا ہے۔
پہلے یا بعد میں نکاح میں آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
یہی مسئلہ پہلے سوال میں بھی ہے۔ اگر دونوں کے ماں باپ الگ الگ ہیں تو نکاح ہو سکتا ہے۔ اگر ماں یا باپ میں سے کوئی ایک بھی مشترک ہو تو نکاح جائز نہیں ہوگا۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…