کراچی (آئی این پی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک میں بیرونی و مقامی سرمایہ کاری دم توڑ چکی ہے اور معیشت کا گراف تیزی سے نیچے گر رہا ہے۔ حالات بہتر کرنے کے لئے حکومت فوری طور پر برامدی شعبہ کے مسائل حل اور تحفظات دور کرے۔پاکستان میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے سرمایہ ملک سے فرار ہو رہا ہے جس کا حل انتظامی کاروائی اور فوری اصلاحات ہیں۔
ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف سے اصلاحات کے ضمن میںوعدہ خلافی کے سبب سال رواں میں قرضہ حاصل کرنا مشکل ہو گا مگر اسکے سوا کوئی آپشن نہیں کیونکہ چین سمیت کوئی بھی ملک لامحدود مدد کرنے کو تیار نہیں ۔حکومت فوری طور پر آئی ایم ایف سے مزاکرات کا آغاز کرے کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ پاکستان کی پوزیشن کمزور ہوتی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں خسارہ ریکارڈ بلندی تک پہنچ گیا ہے جس سے چند ماہ میں ادائیگیوں کا سنگین بحران جنم لے گا۔ زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل کم ہو رہے ہیں اور انھیں تین ماہ کی درامدات کی حد میں رکھنے کیلئے مختلف زرائع سے قرضے لئے جا رہے ہیں جومسئلے کا قلیل المعیاد حل ہے ۔ موجودہ صورتحال میں صنعت ، زراعت اور تجارت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے اور قوم حکمرانوں کے غلط فیصلوں کی سزا بھگت رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام اور کاروباری برادری کو ملک کے مستقبل سے مایوس نہ ہونے دیا جائے ورنہ سرمایہ کاری کی فضا مزید ابتر اور ملک سے سرمائے کے فرار میں مزید اضافہ ہو گا۔