بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیب آرڈیننس میں سقم ،شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے ساتھ اب کیا کچھ ہوسکتاہے؟قانو نی ما ہر ین کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن) قومی احتساب آرڈیننس میں موجود سقم کی وجہ سے قومی احتساب بیورو (نیب) سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے بچوں اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے بعد انہیں گرفتار نہیں کرسکتا۔ قومی احتساب آرڈیننس (این اے او) کی دفعہ 24 اے کے مطابق چیئرمین نیب کے پاس تفتیش یا تحقیقات کے دوران اور ٹرائل کی سماعت کے دوران بھی ملزم کے گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کے اختیارات ہیں۔

میڈ یا رپو رٹ کے مطا بق نیب کے ترجمان نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے میں دی گئی ہدایات کے مطابق نیب احتساب عدالت میں مقررہ وقت سے قبل ریفرنس دائر کردے گا۔ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی گرفتاری کے امکانات پر کسی قسم کا رد عمل نہیں دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ بیورو نے عدالت عظمیٰ کو بھیجے گئے خط میں ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے رہنمائی کی درخواست کی ہے۔خیال رہے کہ ریفرنس دائر کرنے کی ڈیڈ لائن 8 ستمبر ہے، عدالت عظمیٰ نے بیورو کو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، صاحبزادی مریم صفدر، داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور سمدھی اسحٰق ڈار کے خلاف 6 ہفتے میں ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس آرڈیننس کی دفعہ 24، جو ملزم کی گرفتاری سے متعلق ہے، کی ذیلی شق سی میں اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ ’ذیلی شق اے میں دیا گیا اختیار کیسز پر بھی لاگو ہوتا ہے، جو کہ پہلے ہی عدالت میں پیش کیے جاچکے ہوں۔نیب شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ انویسمنٹ، ہارٹ اسٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹون پلیس ٹو، کیونٹ سالوانے (سابقہ کیونٹ ایٹن پلیس لمیٹڈ)، کیوٹن لمیٹڈ، فلیگ شپ سکیورٹیز، کیونٹ گلوسیسٹرپلیس، کیونٹ پاڈنگٹن (سابقہ ریویٹس اسٹیٹ لمیٹڈ)، فلیگ شپ ڈویلپمنٹس، برطانونی جزیرے ورجن ائی لینڈ کی الانے سروسز، لنکن ایس اے (بی وی آئی)، شیڈرون اینک، اینسبیچر، کومبر اور کیپٹل فری زون اسٹیبلشمنٹ (دبئی) سے متعلق ریفرنس دائر کرے گی۔

قانونی ماہرین کے مطابق انسداد کرپشن اور خصوصی قانون کے تحت ناقابل ضمانت جرم کی سزا 3 سال تک قید ہوسکتی ہے۔دوسری جانب ناقابل ضمانت جرم میں ملزم ٹرائل کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرسکتا ہے اور کیس دائر ہونے کی صورت میں ملزم ضمانت حاصل نہیں کرسکے گا اور اسے حراست میں لیا جاسکتا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ نیب احتساب آرڈیننس، نیب کے چیئرمین کو تمام اختیارات دیتا ہے، کرپشن کیسز میں چیئرمین کو گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کا اختیار ہے۔ایک سینئر وکیل امجد اقبال قریشی، جو احتساب کے قانون سے واقف ہیں، کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمین نے ماضی میں متعدد مواقع پر اور انتہائی معمولی نوعیت کے کیسز میں گرفتاری وارنٹ جاری کیے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…