جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

روس اورامریکہ میں ٹھن گئی،قونصل خانہ بند کرنے کا حکم،پابندیاں عائد کردیں

datetime 1  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آن لائن)امریکہ نے روس کی جانب امریکی سفارتی عملے کو ملک سے نکل جانے کے حکم کے جواب میں اسے سان فرانسیسکو میں اپنا قونصل خانے اور دیگر دو رہائشی عمارتوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ قونصل خانے کو بند کرنے کے اقدامات روس کی جانب سے گذشتہ ماہ ملک سے امریکی سفارتی مشنز کے عملے کے 755 ارکان کو نکل جانے کے حکم کے جواب میں کیے ہیں۔

محکمہ خارجہ کے اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ روس کا قونصل خانہ اور دو تجارتی مشن بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے لیکن روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم نہیں دیا گیا۔اہلکار کے مطابق ان عمارتوں کی ملکیت روس کے پاس رہے گی لیکن انھیں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ سان فرانسیسکو میں قونصل خانے کے علاوہ واشنگٹن اور نیویارک میں زیر استعمال عمارتوں کو سنیچر تک ہر حالت میں بند کر دینا ہو گا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ روس کے صدر ولادی میر پوتن نے اعلان کیا تھا کہ ماسکو پر نئی امریکی پابندیوں کے بعد ملک میں امریکی سفارتی مشنز کے عملے کے 755 ارکان کو لازمی ملک چھوڑنا ہو گا۔روسی صدر کے اعلان کے مطابق امریکی عملے کو یکم ستمبر تک لازمی ملک سے نکلنا ہو گا یہ موجودہ تاریخ میں کسی ملک سے ایک وقت میں سفارت کاروں کی یہ سب سے بڑی بے دخلی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کو خراب کرنے کا الزام روس پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ برابری کی بنیاد پر کیا گیا لیکن پھر بھی امریکہ دونوں ملکوں کے مابین اس حالیہ تلخی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔محکمہ خارجہ کے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اگرچہ سفارت خانوں اور قونصل خانوں کی تعداد میں ابھی بھی فرق ہے لیکن پھر بھی ہم نے اپنے تعلقات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے امریکہ میں روس کے چند سفارت خانے کھلے رکھنے کی اجازت دی ہے۔’

بیان کے مطابق ‘روس کی جانب مساوات کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ امید کرتا ہے کہ ہم دونوں مزید انتقامی اقدامات سے گریز کریں گے اور ہمارے صدور نے دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تعلقات بہتر کرنے اور تعاون بڑھانے کے لیے جو اہداف طے کیے ہیں ان کی جانب بڑھیں گے۔’روس کے وزیر خارجہ سرگئے لاروف نے امریکی سیکریٹری خارجہ ریکس ٹیلرسن سے ٹیلیفون پر گفتگو میں ‘دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی بڑھنے پر افسوس’ کا اظہار کیا ہے۔

ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکہ اور روس کے وزیر خارجہ کی ملاقات طے ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کے باوجود روس پر نئی پابندیاں لگانے کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ گذشتہ دسمبر میں اس وقت کے صدر براک اوباما نے الیکشن میں ہیکنگ کے الزام پر 35 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑ دینے کا حکم دیا تھا اور دو روسی کمپاؤنڈ بند کر دیے گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…