ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ڈاکٹرعاصم کس کو دیکھ کر چیختے چلاتے ہیں، رات بھر کیوں نہیں سوسکتے ؟ دن میں کیا کرتے ہیں ؟ دل دہلا دینے والے انکشافات‎

datetime 29  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ کے جج جسٹس دوست محمدنے کہا ہے کہ نیب پلی بار گین کرکے سہولت کاری کا کام سرانجام دیتا ہے اور اس نے ملکی اداروں کو تباہ کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق منگل کوسپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی بیرون ملک روانگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں نیب کے وکیل ناصر مغل نے عدالت میں دلائل دیئے کہ ڈاکٹر عاصم پہلے ویل چیئر کا استعال کرتے تھے مگر اب وہ احتساب عدالت

میں بغیر ویل چیئر چلتے پھرتے ہیں۔اس پر جسٹس دوست محمد نے دلچسپ ریمارکس میں کہا کہ میڈیا نے ڈاکٹر عاصم کی ریسلر کی طرح احتساب عدالت میں پیش ہوتے کوریج کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کی میڈیکل رپورٹس کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا۔جسٹس دوست محمد نے استفسار کیا، کیا میڈیکل رپورٹس پیش کی گئیں؟ میڈیکل رپورٹس قبول نہیں تو پھر نئی رپورٹ کہاں سے لیں۔دوران سماعت جسٹس دوست محمد نے کہا کہ نیب پلی بارگین کرکے سہولت کاری کا کام سرانجام دیتا ہے اس نے ملکی اداروں کو تباہ کردیا ہے۔جب کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ احتساب عدالت میں ٹرائل مکمل کیوں نہیں ہوا؟ لگتا ہے نیب کیس کو لمبا کرنا چاہتا ہے، نیب دل سے کام کرتا تو اب تک کیس ختم ہو جاتا۔ڈاکٹر عاصم کی رپورٹ کے مطابق ان کو زیادہ نفسیاتی مسائل ہیں ،رینجرز کی وردی کو دیکھ کر بھی چیخیں مارتے ہیں ،رات کو جاگتے ہیں اوردن میں گولیاں کھا کر سوتے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ سنگین مقدمات میں لوگ بیرون ملک جاکربیٹھ جاتے ہیں۔اس موقع پر جسٹس قاضی فائز کا کہناتھا کہ جرائم پیشہ افراداوردہشتگردوں میں فرق ہوتاہے،کالعدم تنظیم کے لوگوں سے تووزیرداخلہ بھی ملتے ہیں۔جسٹس قاضی فائز کا کہنا تھا کہ نیب پک اینڈ چوز کرتا ہے تو حیرانگی ہوتی ہے، کیا کاروبار کا حق زندگی کے بنیادی حق سے زیادہ اہم ہے، مقدمے کے

شریک ملزم اقبال زیڈ احمد کو کاروبار کے لیے بیرون ملک جانے دیا گیا، قانون کو خرید وفروخت کے لیے استعمال نہ کریں۔انہوں نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ نیب کسی ایجنڈے کے طور پرکام تو نہیں کررہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…