لاہور( این این آئی) مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ سیاسی یا نظریاتی طور پر جنرل ضیاء الحق کی شخصیت سے کتنا ہی اختلاف کیوں نہ کیا جائے لیکن ان کی ملک و قوم کیلئے کی جانے والی خدمات کو یاد رکھنا ہی پڑے گا،آج ملک اندرونی و بیرونی خطرات کا شکار ہے تو ایسے میں جنرل ضیاء الحق کی یاد شدت سے آتی ہے جو دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی صلاحیت او رجرات رکھتے تھے۔
امریکہ اور پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے ثابت ہوا کہ ضیاء الحق کے طیارے کو حادثہ پیش نہیں آیا بلکہ طیارے کو سبوتاژ کیا گیا ایک جریدے کو انٹر ویومیں اعجاز الحق نے کہا کہ آج ملک کو ضیاء الحق جیسی دور اندیش ،مخلص ، متحرک اور توانا قیادت کی ضرورت ہے ، ہمارے ہاں آپس کی نا اتفاقی ،چپقلش نے ملک کو کمزور کر کے رکھ دیا ہے ۔ ہماری قومی قیادت کوتاہ اندیش اور پیچیدگی کا شکار ہے ۔ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 62،63اور نواز شریف کی نا اہلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ فیصلے میں سقم پایاجاتا تھا تو نواز شریف کی ٹیم نظر ثانی کے لئے سپریم کورٹ گئی ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ نواز شریف پھر بحال ہوں گے ، البتہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی حتمی ہوگا۔ جہاں تک 62اور63کی بات ہے تو انہیں ختم نہیں کیا جا سکتا، پہلے حکومت نے 58ٹو بی ختم کی جو کہ مارشل لاء کی راہ میں رکاوٹ تھی اب آئین کی اسلامی شقوں کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے ۔ ان شقوں پر بحث ہو سکتی ہے لیکن انہیں ختم نہیں کیا جا سکتا اور ہم اس سازش کو کسی طور پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ اور پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے ثابت ہوا کہ ضیاء الحق کے طیارے کو حادثہ پیش نہیں آیا بلکہ طیارے کو سبوتاژ کیا گیا ۔