اسلام آباد (آن لائن) نواز شریف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کی کارروائی اور ان کی تقاریر نشر کئے جانے پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں مخدوم نیاز اور ابرار رضا ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ‘ سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے درخوات گزاروں کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ
عدلیہ مخالف تقاریر پر نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔ قائد اعظم نے 14 نکات پیش کر کے پاکستان بنایا اور نواز شریف 12 نکات پیش کر کے مارشل لاء کو دعوت دے رے ہیں سابق وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے دوران یہ سوال بھی کرتے رہے کہ کیا عوام کو عدالتی فیصلہ قبول ہے کیا انہوں نے کوئی کرپشن کی جبکہ ان کو بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار دیا گیا ۔ نواز شریف نے خطاب عدلیہ اور فوج پر بارہ نکات اٹھائے ۔نواز شریف کی جانب سے 12 سوالات کر کے عدالت کی تضحیک کی گئی ، نواز شریف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور پیمرا کو نواز شریف کی تقریر نشر کرنے سے روکا جائے ۔ درخواست رجسٹرار آفس نے وصول کر لی ہے ۔