اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ریاست اوہائیو میں ایک جج نے حملہ آور کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا، واقعہ میں جج بھی حملہ آور کی گولیوں کا نشانہ بنا تاہم زخمی حالت میں بھی جج نے حملہ آور کو اپنے ریوالور سے گولیوں کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق
امریکی ریاست اوہائیو کے شہر سٹیو بنیبیل میں پیر کی صبح جج جوزف بریزیس جونیئر پر عدالت کی عمارت کے باہر ایک حملہ آور نے گولیاں چلا دیں جو ان کے پیٹ میں لگیں تاہم اس دوران انہوں نے اپنے حفاظتی ریوالوار سے حملہ آور کو بھی نشانہ بنایا جو ان کی گولیوں کی زد میں آکر مارا گیا۔ حملہ آور کی پہچان نتھانئیل رچمنڈ کے طور پر کی گئی ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس کا بیٹا ریپ کے ایک مقدمے میں قصوروارٹھہرایا گیا تھا مگر رچمنڈ کے بیٹے کو سزا دینے والے جج جوزف بریزیس جونیئر نہیں تھےاور ان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ حملہ کے بعد جیفرسن کاؤنٹی کی عدالت میں جج کے فرائض انجام دینے والے زخمی جج بریزیس کو ایمرجنسی آپریشن کے لیے جہاز کی مدد سے پٹزبرگ کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گياشیرف ابدالا کا کہنا تھا کہ انھوں نے ہی 65 سالہ جج کو کئی برس پہلے یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ عدالت آتے جاتے وقت اپنے پاس ایک اسلحہ رکھا کریں۔