دوحہ(این این آئی) قطر کے مرکزی بینک نے ملک کے مقامی بینکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومتی امداد کا انتظار کرنے کے بدلے بیرونی منڈیوں کا رخ کر کے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کریں تا کہ فنڈنگ حاصل کی جا سکے۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق قطر کا
مرکزی بینک مقامی بینکوں کی اس بات کے لیے حوصلہ افزائی کر رہا ہے کہ قرضوں کی طلب یا پھر سکوک جاری کرنے کے لیے بیرونی منڈی کا رخ کریں تا کہ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر یا کریڈٹ ریٹنگ میں مزید کمی سے اجتناب کیا جا سکے۔ قطر نے ایسے وقت میں قرضوں کی منڈی کا رخ کیا ہے جب وہ اپنے پچاس فی صد روایتی سرمایہ کاروں سے محروم ہو چکا ہے۔ماہرین کے مطابق قرضوں کا نرخ بنیادی طور پر کرنسی اور قرضے کے دورانیے پر انحصار کر رہا ہے۔ اگر قطر نے ڈالر میں قرضوں کا دورانیہ پانچ سال تک بڑھا دیا تو پھر بین الاقوامی منڈیاں 3.50۔3.75% تک کی شرح سْود سے کم ہر گز قبول نہیں کریں گی۔اس سے قبل “موڈیز” ایجنسی نے قطر کے 9 بینکوں کی کریڈٹ ریٹنگ منفی کر دی تھی۔ عرب ممالک کی جانب سے جاری بائیکاٹ کا بحران کئی پہلوؤں سے قطری بینکوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔ ان میں سیالیت اور علاقائی لین دین کے خطرات میں اضافے کے علاوہ قطر اور اس کے بینکوں کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے خطرات بھی ہیں۔واضح رہے کہ قطری بینکوں کو مطلوب مالی رقوم میں تقریبا 36% نمائندگی غیر ملکی ڈپازٹس کی ہے۔