بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چوہدری نثار کی چھٹی ،ن لیگ میں ا ختلافات عروج پر،رانا ثناء اللہ نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 20  اگست‬‮  2017 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)صوبائی وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی انتشار نہیں اور پارٹی پہلے سے زیادہ متحد اور یکسو ہے ، چوہدری نثار نے اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں کہا تھاکہ انہیں مشاورت کے عمل سے علیحدہ کر دیا گیا جس کے بعد وہ دوبارہ اس عمل میں شامل ہو گئے تھے میرے خیال میں وہ اب پھر مشاورت کے عمل میں شامل نہیں ،

عدالت عظمیٰ کی طرف سے کہا گیا تھاکہ نیب فوت ہو چکا بلکہ دفن ہو گیا لیکن اب مردے نے کیسے برق رفتاری سے کام شروع کردیا اس میں کونسی روح پھونک دی گئی ہے؟۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ میرے خیال میں چوہدری نثار علی خان کے پانامہ کیس ، جے آئی ٹی کے معاملے پر پارٹی کے اندر بننے والی حکمت عملی کے حوالے سے اعتراضات ہیں ۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ اس معاملے میں ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو جائیں اور کچھ کا خیال تھا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی تشکیل او ردیگر معاملات پر قوانین کے مطابق اعتراضاات اٹھانے چاہئیں ۔ یہ ہو سکتا ہے کہ چوہدری نثار کا یہ نقطہ نظر ہو کہ اگر ان کی حکمت عملی پر عمل کیا جاتا تو یہ نقصان نہ ہوتا کیونکہ اس کا انہیں بھی نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب نیب کے معاملے پر بھی پارٹی میں مختلف آراء پائی جاتی ہیں ۔پارٹی میں ایک سوچ ہے کہ عدالت عظمیٰ کہہ چکی ہے کہ نیب فوت ہو گیا بلکہ دفن ہو گیا لیکن آج نیب نے کیسے بر ق رفتاری سے کام شروع کر دیا ،اس میں کونسی روح پھونک دی گئی ہے ۔ جب فیصلہ ہو چکا ہے اور ریفرنس دائر ہوتانظر آرہا ہے اور کیا فیصلہ ہونا ہے توہم سمجھتے ہیں کہ اس میں پیش ہو کر اسے کیوں عزت بخشی جائے اور اس میں پیش نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میری چوہدری نثار سے گزارش ہے کہ ان کا گلہ اور اظہار خیال سر آنکھوں پر لیکن اس کا اظہار بذریعہ پریس کانفرنس کرنے کی بجائے پارٹی کے اندر کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا اور یہ ویسے بھی ان کے شایان شان نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…