واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک )پیر کو امریکہ کی سوسالہ تاریخ میں پہلی بار مکمل سورج گرہن ہونے والا ہے جو ملک بھر میں دیکھا جاسکے گا۔ اس سورج گرہن کو دیکھنے کے لئے ملک بھر میں تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ناسا نے گرہن دیکھنے میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں میں مفت خصوصی عینکیں تقسیم کئے ہیں،
جبکہ مارکیٹ میں ان عینکوں کی قیمت آسمانوں پر پہنچ گئی ہے۔سورج گرہن دیکھنے کیلئے واشنگٹن کے ائر اسپیس میوزیم سمیت سیکڑوں مقامات پر خصوصی انتظامات کئے گئے اور ریاست کنکٹی کٹ کے چھوٹے سے شہر ہاپککن ویلز میں اس سلسلے میں منفرد نوعیت کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق ہاپکن ویلز امریکہ میں وہ مقام ہوگا جو اس سورج گرہن کا مرکز ہو گا۔ اس شہر میں پیر کی دو پہر ایک بج کر بیس منٹ پر جب چاند سورج کے سامنے آ جائے گا تو زمین پر دن کے وقت میں اندھیرا چھا جائے گا اور یہ تاریکی لگ بھگ دو منٹ چالیس سیکنڈ تک جاری رہے گی۔ہاپکن ویلز کی کل آبادی 30 ہزار کے قریب ہے لیکن اس شہر کے باسیوں کو امید ہے سورج گرہن دیکھنے کے لئے ملک اور بیرون ملک سے اندازاً ایک لاکھ لوگ اس شہر میں ائیں گے، لہذا شہر کی انتظامیہ نے سیاحوں کی کیثر تعداد کے پیش نظر تیاریاں شروع کر دی ہیں جن پر اب تک کوئی پانچ لاکھ ڈالر خرچ کیے جا چکے ہیں۔
ہاپکن ویلز کے میئر کارٹر ہنڈکس کا کہنا تھا کہ ان کا قصبہ اس خاص توجہ کے لئے تیار ہے۔ یہاں آنے والے والے ہماری میزبانی کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ہم انہں ہر ممکن سہولت اور آرائش فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔میئر کا کہنا تھا کہ سورج گرہین کے علاوہ لوگ ہمارے قصبے میں اس وقت بھی آنا چاہیں گے
جب یہاں سورج اپنے پور ے آب و تاب سے چمک رہا ہو گا۔سورج گرہن کے موقع پر ماہرین فلکیات نے خصوصی مطالعے کا اہتمام کیا ہے۔ جبکہ اس موقع پر لوگوں کو بینائی ضائع ہونے سے بچانے کے لئے ناسا نے خصوصی عینکیں بڑے پیمانے پر تقسیم کی ہیں۔ماہرین نے لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سورج کو
ننگی آنکھ سے دیکھنے سے گریز کریں۔ امریکی کمپنیوں کو آئندہ ہفتے ہونے والے سورج گرہن کے سبب ملازمین کے کام میں پڑنے والے خلل کے نتیجے میں کروڑوں ڈالروں کے نقصان کا اندیشہ ہے۔امریکی فرم Challenger , Gray & Christmas کے ایک اندازے کے مطابق امریکی کمپنیوں کو پیداوار کی مد میں 20 منٹ کے دوران تقریبا 69.4 کروڑ ڈالر کا خسارہ برداشت کرنا ہو گا، 21 اگست بروز پیر
ملازمین اپنے کام کے دوران دفتر سے باہر آ کر اس سورج گرہن کا نظارہ کریں گے جو تقریبا 2.5 منٹ تک جاری رہے گا۔شکاگو میں صدر دفتر رکھنے والی فرم کے نائب سربراہ اینڈی چیلنجر نے بتایا کہ 20 منٹ دراصل ایک محتاط اندازہ ہے بعض لوگ تو دُور بین یا خصوصی ویژن کے چشموں کی تیاری میں اس سے بھی زیادہ وقت لیں گے
یہاں تک کہ بعض لوگ اس روز رخصت پر چلے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے جو اس روز سورج گرہن کے وقت اپنے دفتروں سے باہر نہیں آئیں گے، چیلنجر کے اندازے کے مطابق 21 اگست کو تقریبا 8.7 کروڑ ملازمین اپنے کاموں پر ہوں گے۔چیلنجر کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات چھوٹی کمپنیوں پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں
جن کے پاس ملازمین کے غیر حاضر ہونے کی صورت میں ان کے زیادہ متبادل ساتھی نہیں ہوتے بالخصوص ایسے وقت میں جب کہ منڈی میں ہنرمند افراد کی کمی ہے۔چیلنجر کے مطابق 15 افراد پر مشتمل کسی دفتر میں اگر 3 سے 4 افراد غیر حاضر ہوں تو یہ ایک تباہ کن صورت حال ہوتی ہے۔۔جبکہ ’بلیک مون‘‘ کا ظہور، حضرت عیسیٰؑ کی آمد کا وقت ہو گیا
، عیسائی پادری نے حوالہ دے کر حیرت انگیز دعویٰ کر دیا، تفصیلات کے مطابق 21 اگست 2017 کو سورج گرہن ہو گا جو امریکہ کے علاوہ بھی کچھ ممالک میں دیکھا جائے گا۔ اس سورج گرہن کے حوالے سے ایک عیسائی پادری نے حیرت انگیز دعویٰ کرتے ہوئے سب کے ہوش اڑا دیے۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاسٹر بیگلے نے انکشاف کیا ہے
کہ 21 اگست کو لگنے والا یہ سورج گرہن ایسا واقعہ ہو گا جو دنیا کےخاتمے کا موجب بنے گا۔ان کے مطابق اس روز بلیک مون ہو گا مگر بلیک مون کی یہ قسم انتہائی نایاب ہو گی جو آخری اور فیصلہ کن عالمی جنگ کا باعث بنے گی اور پھر دنیا کا خاتمہ ہو جائے گا۔ پاسٹر بیگلے نے بک آف جوئیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام
جب دوبارہ دنیا پر بھیجے جائیں گے اس سے ایک دن قبل سورج تاریک کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بک آف جوئیل کی اس پیش گوئی کے مطابق آج سے چار دن بعد حضرت عیسیٰؑ دنیا میں اتارے جائیں گے اور پھر آخری واقعات رونما ہونا شروع ہو جائیں گے اس کے بعد قیامت آ جائے گی۔واضح رہے کہ سورج گرہن 21 اگست کی صبح 9 بجے کے فوری بعد امریکا کے شمال مغربی ساحل سے شروع ہوگا۔ 10 بج کر 16 منٹ پر یہ اورگن کے مغربی ساحل پر پہنچے گا اس کے بعد دوپہر میں امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ہوگا۔