لندن (نیوز ڈیسک) نرچوہے جنسی تعلق کے لئے مادہ کو اپنی جانب راغب کرنے کیلئے رومانی گیت گاتے ہیں تاہم وہ ان گیتوں کے لئے الٹراسانک لہروں کا استعمال کرتی ہیں۔ ماہرین حیاتیات نے کہا ہے کہ صرف انسان ہی اپنی محبوبہ کو منانے یا اس کا دل جیتنے کے لئے رومانوی گیتوں کا سہارا نہیں لیتے ہیں بلکہ یہ خاصیت چوہوں میں بھی پائی جاتی ہے البتہ یہ افسوس کی بات ہے کہ وہ پال میکارٹنی یا ایلوس پر لیسلے کے گیتوں کا سہارا لینے سے قاصر ہیں۔
سماجیات کے ماہرین نے کہا ہے کہ محبت بھرے اور دکھی نغمات انسانوں پر اثر کرتے ہیں جبکہ ماہر حیاتیات نے کہا ہے کہ چوہیا بھی چوہے کے نغموں سے متاثر ضرور ہوتی ہے۔ زیر زمین بلوں یا کھلے جنگلاتی ماحول میں جب کسی چوہے کا من مچلتا ہے تو پھر وہ محبت کے نغمے کو فضا میں بلند کرتا ہے۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شمال میں واقع شہر ڈرہم میں واقع ڈیوک یونیورسٹی کے شعبہ نیوروبیالوجی کے پروفیسر ایرک جاروس نے کہاہے کہ جانوروں میں کمیونیکیشن انسانوں کے مقابلے میں بہتر انداز میں دکھائی دیتی ہے۔
مزید پڑھئے:عجیب الخلقت بچی کی پیدائش پر ہندوﺅں نے بچی کو بھگوان بنا دیا
پروفیسر جارس کے مطابق چوہے کے گیتوں میں کمیونیکیشن سگنلز پائے جاتے ہیں اور یہاشارے کسی اچانک رویے کا اشارہ نہیں ہیں۔ بیالوجسٹس کا خیال ہے کہ چوہیا بھی چوہے کے نغموں سے متاثر ضرور ہوتی ہے۔ چوہے کی ان رومانی نغمات کا تقال محققین نے نرپرندوں کے ان گیتوں کے ساتھ کیا ہے، جب وہ اپنی مادہ کو لبھانے کے لئے گاتے ہیں۔ محسوس کیا گیا کہ چوہے کی جانب سے لبھانے کے پیغاماتی گیتوں کی رفتار میں بتدریج تبدیلی پیدا ہوتی جاتی ہے۔ ڈیوک یونیورسٹی کے پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ میں شریک جوناتھن خابوٹ کا کہنا ہے کہ چوہے اپنی مادہ کے لئے گیت اتنہائی بلند پچ پر چھوڑتے ہیں جو انسانی کان سن نہیں سکتے ہیں اور اس کے لئے وہ 50 کلوہرٹز سے بھی بلند پچ استعمال کرتے ہیں۔ اس سے قبل ماہرین حیاتیات کو صرف اس کا پتہ تھا کہ چوہیا ہائی فریکونسی پر اپنے نرم کے لئے پیغام چھوڑتی ہے یا پھر اس کے نوزائیدہ بچے اپنی ماں کو بلانے کے لئے انتہائی بلند پچ استعمال کرتے ہیں۔ ریسرچرز نے لیبارٹری میں مختلف مقامات پر چوہیا کو بند کرکے چوہے کے گیتوں کو ریکارڈ کیا ہے۔ محققین نے چوہے کے گیتوں کو خاصا پچیدہ اور زوردار محسوس کیا ہے۔