بیجنگ(نیوز ڈیسک) 30سال میں پہلی دفعہ تائیوان کے فضائی اڈے پر مبینہ طور پر اترنے والے دو امریکی جنگی جہازوں کے خلاف چین نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ایک امریکی عہدیدار کے مطابق امریکی ایف -18 جنگی جہازوں میں سے ایک جہاز میں فنی خرابی ہونے کے باعث دونوں کی تائیوان کے جنوبی ضلع تائینان میں ہنگامی لینڈنگ کروائی گئی تھی۔وزارتِ خارجہ کی خاتون ترجمان ہوا چن ینگ کا کہنا تھا کہ ’سنجیدہ نوعیت کے معاملہ امریکا کے سامنے رکھا جائے گا‘۔
دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکہ سے ’ ون چین پالیسی‘ کے تحت تین مشترکہ کمیٹیاں قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو اس سنگین عمل کی تحقیقات کریں گی۔تائیوان کے میڈیا کی جانب سے حالیہ پیش رفت مغربی بحر الکاہل میں عوامی لیبریشن فضائی وفوجی مشقوں کا نتیجہ بتائی جارہی ہے۔اس سے قبل 1980 تک کبھی اس طرح کسی امریکی جنگی جہاز کی لینڈگ نہیں ہوئی۔تائیوان میں قائم امریکی سفارتی ترجمان مارک زیمر نے وضاحت پیش کی کہ جہاز اپنی معمول کی پروز پر تھے کہ اچانک ایک جہاز فنی خرابی کا شکار ہوگیا تھا جس کے باعث ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔
تائیوان میں امریکی جنگی جہاز کی لینڈنگ، چین کا احتجاج
3
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں