منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

ملکی تاریخ کاٹیکس چوری اورمنی لانڈرنگ کاسب سے بڑبڑا سکینڈل سامنے آگیا،اہم کاروباری گروپ ملوث،افسوسناک انکشافات

datetime 14  اگست‬‮  2017

اسلام آباد (آن لائن)ملکی تاریخ میں ٹیکس چوری اورمنی لانڈرنگ کے سب سے بڑے سکینڈلزکی نشاندہی پرتحقیقات کے بعدایف بی آرنے ملتان کے معروف کاروباری گروپ فاطمہ انٹرپرائزرکوسال برائے2008کیلئے کمپنی کو3ارب48کروڑ6لاکھ 35ہزار779روپے کاٹیکس سیکشن 122(5)کے تحت فوری اداکرنے کانوٹس جاری کردیاہے۔آرٹی اوملتان میں تعینات کمشنرانکم ٹیکس عابدبودلہ اوران کی ٹیم نے صرف ایک سال برائے 2008ء4 کاریکارڈچیک کی

اتومذکورہ کمپنی نے 2008ء4 میں اپنی آمدن11کروڑ56لاکھ65ہزارروپے ظاہرکی جبکہ محکمہ نے ایف بی آرنے تحقیقات کیس اوربینکوں کے 70اکاؤنٹس میں ہونے والی ٹرانزیکشن کاریکارڈچیک کیاتو92ارب روپے سے زائدرقم پکڑی جسے ظاہرنہیں کیاگیاتھا۔ریجنل ٹیکس آفس ملتان نے کئی ماہ پرمشتمل تحقیقات کے بعدسال2008ء4 میں فاطمہ انٹرپرائزروہاڑی روڈملتان کی آمدن کاتخمینہ 6ارب78کروڑ13لاکھ54ہزار989روپے لگایا۔بتایاگیاہے کہ یہ تحقیقات ایف بی آرکے رجسٹرڈWhistle Bloiverکی طرف سے فراہم کردہ معلومات اورثبوتوں کی بنیادپرکی گئیں۔مذکورہ فرم کو3ارب48کروڑسے زائدرقم کایہ ٹیکس محض ایک سال کی ٹیکس چوری کی بنیادپرڈالاگیا۔جبکہ مذکورہ فرم فاطمہ انٹرپرائزرگزشتہ 18سال سے مسلسل ٹیکس چوری میں ملوث تھی اوراس فرم نے منی لانڈرنگ کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں 3کھرب روپے کی سرمایہ کاری سال2010ء4 سے قبل کی کررکھی ہے۔بتایاگیاہے کہ جس آفیسرنے یہ ٹیکس رواں سال 2013ء4 میں پکڑی تھی اس کانام ڈاکٹرمحمدعلی تھاکوجونہی انہوں نے ٹیکس نوٹس جاری کیاتھاانہیں ٹرانسفرکردیاگیاتھااورتوجہ طلب امریہ ہے کہ اب دوبارہ تحقیقات کے نتیجے میں جس کیشیرنے 3ارب48کروڑکاریونیوپلیٹ میں رکھ کرایف بی آرکوپیش کیااسے بھی نوٹس جاری ہوتے ہی ملتان سے بہاولپورٹرانسفرکردیاگیا۔بتایاگیاہے کہ مذکورہ فرم کی گزشتہ 15سال میں ہونے والی ٹیکس چوری کی تحقیقات کی جائیں تو60ارب سے زائدکی ٹیکس چوری سامنے آجائے گی جس کے ثبوت پہلے ہی ریجنل ٹیکس آفس ملتان کوفراہم کئے جاچکے ہیں۔

اس تمام صورتحال کاسب سے افسوسناک پہلویہ ہے کہ ایف بی آرکے ایک آفیسرآصف رسول نے اس وقت کے کمشنرکے دباؤپرٹیکس چوری کے اس معاملے پرپردہ ڈالتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوزکرکے فاطمہ انٹرپرائزرکوریلیف دیاتھااورحیران کن امریہ ہے کہ مذکورہ آفیسرجوکہ ڈپٹی کمشنرہیں اورگریڈانیس میں ہیں کواون پے سکیل میں ٹرانسفرکرکے کمشنراپیل کی بیسویں گریڈکی آسامی پرملتان میں تعینات کروادیاگیاہے۔اوراس طرح جس آفیسرنے پہلے فاطمہ گروپ کوسہولت دی تھی اب وہی بیسیویں گریڈکے آفیسرکے فیصلے کے خلاف ہونے والی اپیل کی سماعت کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…