ہفتہ‬‮ ، 15 جون‬‮ 2024 

’’قوم کو آزادی کا تحفہ ‘‘ پاکستانی عدالتوں نے کیا اعلان کر دیا ؟

datetime 14  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ آزادی ایک نعمت ہے، ہم اس کیلئے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کو سلام پیش کر تے ہیں، اس سے زیادہ خوشی کا دن اور کوئی نہیں ہے لیکن لمحہ فکریہ ہے کہ ہم نے اس ملک کو اب تک کیا دیا ہے اور کیا دے سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے

یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ پرچم کشائی کی سادہ و پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ فاضل چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ پنجاب کی عدلیہ کا سر براہ ہونے کے ناطے تمام فاضل جج صاحبان کے ساتھ مل کر عہد کیا ہے کہ جلد از جلد انصاف کی فراہمی کی یقینی بنائیں گے۔ ، دن رات محنت کر کے قانونی طریقے سے مقدمات نمٹائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک بیان نہیں بلکہ یوم آزادی پر اپنے وطن سے وعدہ ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے، جس کے مثبت نتائج سامنے آ ر ہے ہیں ۔ججز جلد انصاف مہیا کر کے عوام کو آزادی کا تحفہ دیں۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عالیہ نے ایکس کیڈرعدالتوں کی بھی نگرانی شروع کر دی ہے اور ان عدالتوں میں بھی زیر التواء مقدمات کا جائزہ لیا جارہا ہے، جن ڈویژنوں میں صارف عدالتیں، انسداد دہشت گردی عدالتیں، اینٹی کرپشن کورٹس، بنکنگ کورٹس، لیبر کورٹس وغیر ہ نہیں ہیں وہاں بھی یہ عدالتیں قائم کی جائیں گی۔فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نچلی سطح کی عدالتوں میں بہترین انصاف مہیاکیا جائے گا، یہ ہمارا مقصد اورویژن ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں پر چلنے کی کوشش کریں، ایمان ، اتحاد اور تنظیم کو اپنائیں، ہم نے اس ادارے کی بہترین اور مضبوطی کیلئے کام کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے ایڈہاک ازم اور پرچی سسٹم کا خاتمہ ناگزیر ہے، میرٹ ، میرٹ اور صرف میرٹ ہماری اولین ترجیح ہوگی، آج کے دن ہمارا وعدہ ہے کہ پنجاب کی عدلیہ کو شفاف اور مثالی بنائیں گے۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ وکلاء عدالتی نظام کا اہم جزو ہیں، جن کے بغیر نظام انصاف نہیں چل سکتا، وکلاء سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے شانہ بشانہ چلیں، عدالتیں بند کرنے سے نہیں عدالتیں چلانے سے کام چلے گا، آزادی کے دن عہد کریں سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی ۔ فاضل چیف جسٹس نے عدالت عالیہ کی عمارت پر قومی پرچم لہرایا۔ تقریب میں عدالت عالیہ کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار سمیت دیگر فاضل جج صاحبان،عدالت عالیہ کے افسران و اہلکار بھی موجود تھے۔فاضل چیف جسٹس نے پولیس کے چاک و چوبند دستے کی جانب سے پیش کئے گئے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے اپنے خطاب سے قبل سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے وکلاء، میڈیا نمائندوں اور دیگر افراد کیلئے فاتحہ خوانی کروائی اور شہداء کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، تقریب کے اختتام پر ملکی سلامی و ترقی اور اس ملک کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی گئی۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…