پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

پانی سے ہائیڈروجن حاصل کرنے کا کم خرچ طریقہ

datetime 8  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میری لینڈ(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کی ایک فوجی تجربہ گاہ میں ماہرین نے المونیم میں کچھ اور دھاتیں شامل کرنے کے بعد ایک ایسا کم خرچ عمل انگیز (کیٹالسٹ) تیار کرلیا ہے جو پانی سے بہ آسانی ہائیڈروجن علیحدہ کر سکتا ہے۔صاف ستھری توانائی کے حصول میں ہائیڈروجن کو خصوصی اہمیت حاصل ہے کیونکہ یہ آکسیجن کے ساتھ مل کر پانی بناتی ہے جس سے کوئی آلودگی بھی خارج نہیں ہوتی لیکن ہائیڈروجن کا حصول بہت مشکل کام ہے۔پانی کے ہر سالمے (مالیکیول) میں آکسیجن کا ایک ایٹم اور ہائیڈروجن کے دو ایٹم شامل ہوتے ہیں جنہیں ایک دوسرے سے الگ کرکے ہائیڈروجن اور آکسیجن گیسیں حاصل کی جاتی ہیں؛ لیکن اب تک اس کے تمام طریقے بہت مہنگے ثابت ہوئے ہیں کیونکہ ان میں عمل انگیز کے طور پر پلاٹینم دھات استعمال کی جاتی ہے۔ دوسری جانب کم خرچ طریقے اتنے سست رفتار ہیں کہ عملاً کسی بھی کام کے نہیں۔لیکن ’’یو ایس آرمی ایبرڈین پروونگ گراؤنڈ ریسرچ لیبارٹری‘‘ کے سائنسدانوں نے اتفاقاً ایک ایسا عمل انگیز دریافت کر لیا ہے جو المونیم پر مشتمل ہے جبکہ غیرمعمولی کارکردگی کے ساتھ بڑی تیز رفتاری سے پانی کو آکسیجن اور ہائیڈروجن گیسوں میں توڑ سکتا ہے۔اندازہ ہے کہ پورے سیارہ زمین پر موجود پانی کا حجم 1 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ مکعب کلومیٹر ہے اور اگر ہم کسی طرح پانی کے سالمات کو توڑ کر آکسیجن اور ہائیڈروجن علیحدہ کرنے کا کوئی کم خرچ، تیز رفتار اور تجارتی پیمانے پر کام کرنے کے قابل طریقہ ایجاد کر لیں تو شاید یہ توانائی کے میدان میں دنیا کا سب سے بڑا کارنامہ ہو گا۔اگرچہ اب تک یہ تو واضح نہیں کہ المونیم بھرت (ایلومینم ایلوئے) پر مشتمل اس عمل انگیز میں کون کونسے اجزاء شامل ہیں البتہ امریکی فوج کی جانب سے اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ اسے استعمال کرتے ہوئے چھوٹے پیمانے پر خالص ہائیڈروجن حاصل کرنے کے تجربات کامیاب رہے ہیں اور اگلے مرحلے میں اسے عملی میدان میں (یعنی فوجی اڈوں پر) پانی سے ہائیڈروجن الگ کرنے اور بجلی بنانے کے لیے آزمایا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…