پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

افغان فوجیوں کے ہاتھوں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی ،امریکہ نے رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ کر دیا

datetime 2  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)افغانستان میں جاری کارروائیوں پر نظر رکھنے والے امریکی حکومت کے ایک ادارے نے پنٹاگان سے درخواست کی ہے کہ وہ افغان فوجیوں کے ہاتھوں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی رپورٹ کو افشا کیا جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سپیشل انسپکٹر جنرل فار افغانستان ری کنسٹریکشن کی طرف سے کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ اس رپورٹ کو

اس وجہ سے خفیہ رکھا جا رہا ہے کیونکہ اس میں دی گئی زیادہ تر معلومات کلاسیفائیڈ کے دائرے میں آتی ہیں۔ یہ رپورٹ حال ہی میں کانگریس کو جاری کی گئی ہے۔ایس آئی جی اے آر کے مطابق افغان عہدے دار جنسی زیادتی کے واقعات سے مناسب طور پر نمٹنے میں ناکام ہو چکے ہیں اور کچھ واقعات میں افغان حکومت نے گرفتاریاں کی ہیں اور جنسی زیادتیوں میں ملوث افراد کو سزائیں بھی دی ہیں۔کانگریس کے لیے اس رپورٹ کے خاکے پر مبنی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ افغان عہدے دار جرائم میں بدستور حصے دار ہیں، خاص طور پر جنسی استحصال اور افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بچوں کی بھرتیوں کے حوالے سے۔ایس آئی جی اے آر کے مطابق اب مسئلہ یہ تعین کرنا ہے کہ آیا امریکہ’ لے ہی قوانین ‘کی خلاف ورزی کو نظر انداز کرتا ہے جو امریکی اداروں کو انسانی حقوق سے متعلق اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے بیرونی ملکوں کے اداروں کی مدد اور معاونت سے روکتا ہے۔محکمہ دفاع کے ایک ترجمان نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کو نفرت انگیز اور وحشیانہ قرار دیا ہے لیکن اس کا یہ بھی کہناتھا کہ ہر معاملے سے الگ سے نمٹا جائے۔ترجمان ایڈم سٹمپ نے کہا کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی ہمیشہ سے ایک وحشیانہ جرم ہے اور یقینی طور پر انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی ہے، تاہم ہر واقعہ

حقائق اور قانون کی روشنی میں پرکھنے کا تقاضا کرتا ہے کہ آیا یہ لے ہی قانون کے تحت انسانی حقوق کی وسیع تر خلاف ورزی کے ضمرے میں آتا ہے یا نہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مارچ سے افغانستان میں تشدد کے واقعات میں 20 فی صد اضافہ ہوا ہے اور سن 2016 اور 2016 کے دوران ملک میں افیون کی پیداوار دو گنا ہو کر تین ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…