منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

کرنل سینڈرز کی کہانی

datetime 20  جولائی  2017 |

کرنل سینڈرز پینسٹھ برس کا تھا جب اس کو اپنا سیکیورٹی چیک ملا۔ اس کو چیک کے زریعے صرف ننانوے ڈالر ماہانہ سیکیورٹی ملتی تھی۔ اس کا چھوٹا سا گھر تھا اور ایک بہت پرانی گاڑی جو بمشکل چلتی تھی۔ سینڈرز نے فیصلہ کیا کہ حالات بدلنے کا وقت آگیا ہے۔ اس نے اپنے دوستوں سے مشورہ کیا کہ اس کا کونسا کام ایسا ہے جو اس کی سب سے بڑی خوبی ہے اور اس کےمستقبل کے لیے منافع بخش ثابت ہو سکتا ہے۔

اس کے دوست اس کے فرائیڈ چکن کی ہمیشہ بہت تعریف کرتے تھے۔ اس نے اپنی ترکیب ایک کاغذ پر تحریر کی اور کینٹکی سے باہر کا رخ کیا۔ اب وہ مختلف سٹیٹس میں گھوما اور بہت سے ریسٹورنٹس میں جا جا کر ان کو آفر پیش کرتا۔ وہ کہتا تھا کہ میری ترکیب لے کر اپنے ریسٹورنٹ میں میرا مزیدار فرائیڈ چکن بناؤ اور جتنا بک جائے اس پر ایک مخصوص رقم مختص کر کے وہ مجھے ہر چکن پیس بکنے پر ادا کر دینا۔ باقی منافع ریسٹورنٹ خود رکھ لے گا۔یعنی ہر بکنے والے چکن پیس پر اس نے کسی فیصد منافع اپنے لیے مختص کرنے کی آفر کی۔ اس کو پورا یقین تھا کہ اگر کوئی بھی ریسٹورنٹ اس کا فرائیڈ چکن رکھے گا تو وہ ضرور بکے گا۔ وہ در حقیقت ایک ہزار ہوٹلوں میں دھکے کھا کر ان سے نفی میں جواب لیتا رہا۔ جب اس نے ایک ہزار نو ریسٹورنٹ سے ’نو‘ سن لیا تو بھی وہ اپنے سفر پر نکلا رہا اور کوشش جاری رکھی۔ اگلا رویسٹورنٹ اس کی آفر مان گیا اور اس کی ترکیب پر فرائیڈ چکن بنانے لگا۔وہ ریسٹورنٹ اتنا چلا کہ کرنل سینڈرز کی ترکیب مشہور ہو گئی۔ آج کرنل سینڈرز کا کینٹکی فرائیڈ چکن دنیا کی سب سے بڑی فرینچائیزز میں سے ایک ہے۔ کے ایف سی کو مک ڈانلڈ، سٹار بکس اور ڈنکن ڈونٹس جیسی شہرت حاصل ہے ۔

اس کو اتنی عمر میں خیال آیا کہ کامیابی حاصل کرنی ہے اور اس نے اپنی خود اعتمادی اور پر امیدی سے بین الاقوامی شہرت اور کامیابی کو اپنا مقدر بنا لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…