اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس نہ سکیورٹی گارڈز، پنجاب فوڈ اتھارٹی حکام کی نگاہ انتخاب ٹھہری ہے پہلوانوں پر۔ ملاوٹ کا مکروہ دھندہ کرنے والوں کو بازار سے اٹھا پھینکنے کیلئے تن ساز اور پہلوان باؤنسرز کا کام کریں گے۔
انسانی جانوں سے کھیلنے والوں نے کئی بار فوڈ اتھارٹی کی ٹیم کو ہی یرغمال بنایا تو ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے انوکھا فیصلہ کیا۔ 300 پہلوانوں اور تن سازوں کی اتھارٹی میں بھرتیاں کی جائیں گے۔ پہلوانوں کو سکیورٹی اہلکاروں کی نوکریاں دی جائیں گی۔ ماہانہ پچیس ہزار روپے تنخواہ کے علاوہ بھری جسامت مسکولر فزیک برقرار رکھنے کیلئے خصوصی راشن الاؤنس بھی دیا جائے گا۔ زور آزمائی کیلئے اکھاڑے تو نہیں ہونگے لیکن مزاحمت کرنے والے مافیا کیخلاف ایکشن کا موقع ضرور ملے گا۔ امید ہے کہ دھوبی پچھاڑ اور پٹکے لگیں گے تو ملاوٹ کرنے والے بھی ایسا کام دوبارہ کرنے سے پہلے سو بار سوچیں گے۔