اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قطری شہزادے نے شریف خاندان کیلئے سپریم کورٹ کو خط ویسے ہی نہیں لکھ دیا بلکہ حکومت نے ایل این جی معاہدے میں قطری شہزادے حماد بن جاسم کو 2سو ارب روپے سے نوازا، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بدولت ملک پر قرضوں میں 35فیصد اضافہ ہو چکا، معروف صحافی و کالم نگار آفتاب اقبال کا نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و کالم نگار آفتاب اقبال نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے قطری شہزادے کو ایل این جی معاہدے میں دو سو ارب روپے سے نوازا ۔ قطری شہزادے حماد بن جاسم کی جانب سے پانامہ کیس میں شریف خاندان کو مدد فراہم کرنے کیلئے جو خطوط لکھے گئے وہ ایسے ہی نہیں تھے بلکہ اس کے پیچھے قطر کے ساتھ پاکستان کے ایل این جی معاہدے کے ذریعے 200ارب روپے کا فائدہ پہنچانا تھایہی نہیں آئندہ پانچ سالوں کے دوران اس معاہدے کی وجہ سے قوم کو مزید 5 ارب ڈالر کا ٹیکہ بھی لگایا جائے گا۔ آفتاب اقبال نے مزید بتاتے ہوئے کہا کہ چار سال کے دوران ملکی برآمدات میں 4ارب ڈالر کی کمی آئی اور 50لاکھ سے زائد افراد بیروزگار ہوئے۔ وفاقی وزیر خزانہ سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی بدولت ملک 24کھرب روپے کے قرضے میں ڈوب چکا ہے ۔ آفتاب اقبال نے وفاقی و پنجاب حکومت کے سربراہان شریف برادران پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ سستی روٹی سکیم میں اپنی واہ واہ کروانے کیلئے یہ لوگوں کو مہنگی ترین کورئیر سروسز کے ذریعے آٹے کی پوری پوری بوریاں بھجواتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران صرف ایسے منصوبے پر توجہ دیتے ہیں جو منصوبہ لوگوں کو نظر آئیں تاکہ ان کی بدولت انہیں
الیکشن میں ووٹ حاصل ہو سکیں۔آفتاب اقبال کا کہنا تھا کہ کرپشن کی تردید کرنے والے شریف برادران کے کرپشن کے بہت زیادہ اسکینڈلز موجود ہیں جن میں سے ایک آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم بھی ہے۔ آشیانہ سکیم پر اس حکومت کو اولمپک گولڈ میڈل ملنا چاہئیے ، لاہور میں شروع کئے گئے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر بھئی بڑے بڑے کک بیکس لیے گئے۔ ان کے دیگر فلاپ منصوبوں میں پیلی ٹیکسی، لیپ ٹاپ اسکینڈل، موٹروے اور کو آپریٹو سکینڈل میں بیواؤں، یتیموں اور غریبوں کا معاشی قتل کیا گیا۔