ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی ڈراموں پرپابندی کا کیس،عدالت نے حیرت انگیزفیصلہ سنادیا

datetime 14  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)نے سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے نجی ٹی وی چینل ’اردو۔1‘کو انڈین ڈرامے دکھانے کی اجازت دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فاضل عدالت نے مورخہ 14جولائی 2017ء کو عبوری حکم میں پیمرا کی طرف سے ’اردو۔1‘ کو انڈین ڈرامے دکھانے پر جاری شو کاز نوٹسز معطل کرتے ہوئے اتھارٹی کو مزید ایسی کسی کاروائی سے روک دیا ہے۔

پیمرا نے ’اردو۔1‘ کو انڈین ڈرامے دکھانے پر اظہارِ وجوہ نوٹسز جاری کئے تھے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سے جواب طلب کیا تھا۔ گزشتہ برس مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ معصوم کشمیریوں کے قتلِ عام، قابض ہندوستانی فوج کی طرف سے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال اور کشمیری حریت پسند برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد پیمرا اتھارٹی نے 19اکتوبر 2016 ؁ء کو ٹی وی چینلوں پر انڈین ڈراموں کی نشریات پر پابندی عائد کر دی تھی ۔ تاہم ’اردو۔1‘ کی طرف سے مورخہ 28جون 2017 ؁ء سے اس پابندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ مذکورہ خلاف ورزیوں پر پیمرابتک سات مرتبہ (بالتر تیب 3، 6، 7، 10، 11، 12اور 13جولائی کو ) ’اردو۔1‘کو شو کاز نوٹسز جاری کر چکا ہے تاہم سندھ ہائیکورٹ کے جمعہ کے فیصلے کے بعد ریگولیٹر اپنے ہاتھ بندھے محسوس کرتا ہے کیونکہ انڈین ڈراموں کے حوالے سے معزز عدالت نے پیمرا کو شوکاز نوٹس تک جاری کرنے سے روک دیا ہے ۔ حالیہ فیصلے کے بعداتھارٹی ’اردو۔1‘ کے خلاف مسلسل انڈین ڈرامے نشر کرنے پر کسی قسم کی تادیبی کاروائی سے قاصر ہے ۔جنرل پرویز مشرف کی طرف سے 2006میں انڈین ڈراموں کو ٹی وی پر دکھانے پر عائد پابندی اٹھا دی گئی تھی اور اس کے بعد کسی حکومت کو، سوائے موجودہ حکومت کے، ان ڈراموں پر پابندی لگانے کی جرات نہیں ہوئی تھی۔ گزشتہ کئی برسوں سے پیمرا کو انڈین ڈراموں کے خلاف ناظرین کی شکایات موصول ہورہی تھیں جن میں ان ڈراموں کی نشریات پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

شکایت گزاروں کے مطابق انڈین ڈراموں میں دکھائے جانا والا مواد ہمارے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رجحانات و اقدار کے خلاف ہے اور دیکھنے والوں، خصوصاً بچوں کے ذہنوں اور زبان پر اس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد پیمرا نے محسوس کیا ہے کہ فاضل عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وہ تمام عوامل پیشِ نظر نہیں رکھے جن کی بنا پر یہ پابندی عائد کی گئی تھی لہٰذا اتھارٹی نے عدالت عالیہ سندھ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…